(لاہورنیوز) چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی کی زیرصدارت ایوان بالا کا اجلاس ہوا، وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے بجٹ دستاویزات ایوان میں پیش کیں۔
چیئرمین سینیٹ نے بتایا کہ وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے رواں مالی سال کا فنانس بل ایوان میں پیش کردیا، فنانس بل پر اراکین 14 جون تک سفارشات جمع کراسکتے ہیں، اراکین بجٹ سفارشات قائمہ کمیٹی خزانہ اور منصوبہ بندی کو جمع کراسکتے ہیں۔
چیئرمین سینیٹ کے مطابق قائمہ کمیٹی منصوبہ بندی اور خزانہ 22جون تک سفارشات مرتب کرنے کی پابند ہیں، قائد حزب اختلاف سینیٹر شبلی فراز نے بجٹ مسترد کردیا، شبلی فراز نے کہا کہ اس بجٹ میں عوام پر مزید مہنگائی کا بوجھ پڑے گا، اس بجٹ میں ٹیکسز کی بھرمار کی گئی ہے۔
شبلی فراز نے مزید کہا کہ حکومت کی بیڈ گورننس کا خمیازہ عوام بھگت رہے ہیں، یہ عوام کی نمائندہ حکومت نہیں ہے، تحریک انصاف نے بجٹ پر سینیٹ میں احتجاج کیا، تحریک انصاف کے سینیٹرز نے چیئرمین ڈائس کے سامنے احتجاج کیا، پی ٹی آئی سینیٹرز نے ایوان میں معاشی قتل نامنظور کے نعرے لگائے۔
اپوزیشن کے احتجاج پر سینیٹ اجلاس جمعرات کو صبح ساڑھے دس بجے تک ملتوی کر دیا گیا۔