(ویب ڈیسک) آئندہ بجٹ میں اضافی ریونیو حاصل کرنے کیلئے 2 ہزار ارب روپے کے نئے ٹیکسز عائد کرنے کی تجویز پیش کر دی گئی۔
ایف بی آر ذرائع کے مطابق پٹرولیم مصنوعات پر ابتدائی مراحل میں 5 فیصد سیلز ٹیکس عائد کرنے کی تجویز بھی شامل ہے، پٹرولیم مصنوعات پر 5 فیصد سیلز ٹیکس عائد کرنے سے تقریبا 6 سو ارب روپے ریونیو متوقع ہے ، آئندہ مالی سال کیلئے فنانس بل میں تمام سیلز ٹیکس چھوٹ ختم کرنے کی تجویز بھی تیار کی جارہی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ سیلز ٹیکس استثنیٰ ختم کرنے سے تقریبا ساڑھے 5 سو ارب روپے اضافی آمدن متوقع ہے، اضافی ٹیکس ہدف پورا کرنے کیلئے سیلز ٹیکس کی شرح مزید ایک فیصد بڑھائے جانے کا امکان ہے جبکہ سیلز ٹیکس کی شرح بڑھنے سے تقریباً 100 ارب روپے اضافی ریونیو مل سکتا ہے۔
ایف بی آر ذرائع نے بتایا کہ سیلز ٹیکس کی شرح 18 فیصد سے بڑھ کر 19 فیصد تک پہنچ جائے گی، کمرشل درآمد کنندگان کیلئے درآمدی ڈیوٹیز کو ایک فیصد بڑھانے کی تجویز بھی زیر غور ہے، کمرشل درآمد کنندگان پر ڈیوٹیز کی شرح بڑھانے سے 50 ارب روپے آمدن کا تخمینہ لگایا گیا ہے، تمام ٹیکس تجاویز آئی ایم ایف کیساتھ شیئر کر دی گئی ہیں۔
ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ سیلز ٹیکس کی شرح بڑھنے سے مہنگائی کی شرح میں بھی اضافے کا خدشہ ہو گا، اضافی ریونیو حاصل کرنے کیلئے یہ تجاویز ابتدائی مراحل میں ہیں جن میں ردوبدل ممکن ہے، 7 سو ارب روپے مزید حاصل کرنے کیلئے مختلف تجاویز زیر غور ہیں جو جلد تیار ہوں گی۔