(ویب ڈیسک) برٹش ایشین ٹرسٹ اور پنجاب سکلز ڈویلپمنٹ فنڈ کے ساتھ مل کر پاکستانی تارکین وطن کے سرکردہ اراکین کی حمایت کے ساتھ پاکستان کے پہلے ڈویلپمنٹ امپیکٹ بانڈ پر کام کا آغاز کر دیا گیا ہے۔
اس سلسلہ میں دونوں اداروں کے درمیان ایک مفاہمتی یادداشت کی تقریب منعقد ہوئی جس میں دونوں اداروں نے ملکر چالیس ہزار سے زائد نوجوانوں کو ایسی سکلز کی ٹریننگ دینے پر اتفاق کیا جس سے نوجوانوں کیلئے روزگار کے مواقع میں نا صرف اضافہ ہوگا بلکہ انکی آمدن میں بھی خاطر خواہ اضافہ متوقع ہے۔
اس پراجیکٹ کیلئے خاطرخواہ فنڈنگoutcome accelerator کی طرف سے کی جائے گی جس کو FCDO, SECO اور UBS Optimus Foundation سمیت مختلف اداروں سے مالی اعانت فراہم کی جاتی ہے۔
اس مفاہمتی یادداشت کی تقریب کی میزبانی پاکستان میں برطانیہ کے ڈپٹی ہیڈ آف مشن مسٹر مارٹن ڈاسن نے کی اور پاکستان کے پہلے ایمپلائمنٹ امپیکٹ بانڈ کی باقاعدہ شروعات کر دی گئی ہے۔
ایمپلائمنٹ امپیکٹ بانڈ کو ترقی کے اہم شعبوں میں نوجوانوں کیلئے 40,000 ملازمتوں کو یقینی بنانے اور طویل مدتی روزگار کے نتائج پر توجہ مرکوز کرنے کیلئے ڈیزائن کیا گیا ہے، اس کے علاوہ اس بانڈ کے ذریعے پاکستان میں سماجی اثرات کو فنڈ دینے کیلئے نئے سرمائے کے مواقع پیدا کرنا ہے۔
امپیکٹ بانڈز فنانسنگ کے جدید آلات ہیں جو نجی شعبے کے سرمائے اور ترقی کیلئے مہارت سے فائدہ اٹھاتے ہیں، جس میں نتائج کے حصول پر توجہ دی جاتی ہے، وہ مالی ترغیبات کے ذریعے ان پٹ سے نتائج، کارکردگی اور نتائج کی طرف توجہ مرکوز کرتے ہیں۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے برٹش ایشین ٹرسٹ پاکستان کی ڈائریکٹر کمیلا ماروی نے کہا کہ PSDF کے ساتھ یہ شراکت داری پاکستان کے نوجوانوں کیلئے روزگار فراہم کرنے کی ہماری کوششوں میں ایک اہم سنگ میل ہے، ہم روزگار کیلئے ملک کے پہلے پراثر بانڈ کے مقامی ڈیزائن کی حمایت کیلئے بین الاقوامی مہارت لانے کیلئے پرجوش ہیں۔
کمیلا ماروی کا کہنا تھا کہ ہم حقیقی طور پر یقین رکھتے ہیں کہ یہ پاکستان میں ترقیاتی مالیات کے نکتہ نظر کو تبدیل کرنے کا ایک موقع ہے جس کے نتیجے میں زیادہ جدت، کارکردگی اور پیمانے کی طرف جاتا ہے۔
پی ایس ڈی ایف کے چیف آپریٹنگ آفیسر علی اکبر بوسن نے تقریب میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ بانڈ ہنر مندی کی تربیت کے لیے ایک انقلابی نکتہ نظر کی نمائندگی کرتا ہے، جو ہنر مند افرادی قوت کی ترقی کے منظر نامے کو تبدیل کرنے کی پوری صلاحیت رکھتا ہے، فزیبلٹی اسٹڈی ایمپلائمنٹ امپیکٹ بانڈ کے ممکنہ اثرات، سکیل ایبلٹی اور مالی طور پر قابل عمل ہونے کا جائزہ لے گی جو مستقبل کے پروگراموں کی بنیاد رکھے گی۔
علی کبر بوسن کا کہنا تھا کہ پاکستان میں اپنی نوعیت کا یہ پہلا منصوبہ جدید حل کیلئے ہماری وابستگی ہے جو ہنر مند مزدوروں کی اہم ضرورت کو پورا کرتے ہیں جو کہ ہنر مندی کے تربیتی پروگراموں کی مالی اعانت اور نفاذ کے طریقہ کار میں ایک اہم تبدیلی کا وعدہ کرتے ہیں۔