باردانہ کی فراہمی بند ہونے کا معاملہ، کسانوں کی بڑے احتجاج کی خفیہ تیاریاں شروع
(لاہور نیوز) باردانہ کی فراہمی اور گندم کی خریداری مبینہ بند ہونے کے معاملے پر کسانوں نے ممکنہ فیصلے کے خلاف بڑے احتجاج کی خفیہ تیاریاں شروع کر دیں۔
گندم کی سرکاری سطح پر خریداری نہ کرنے کے خلاف کسان تنظیموں میں اضطراب پیدا ہو گیا، کسانوں نے اس بار احتجاج کو مؤثر بنانے کیلئے بڑی حکمت عملی شروع کر دی، ذرائع کے مطابق کسان تنظیموں نے بغیر پیشگی اطلاع کے اگلے ہفتے احتجاج کا پلان بنا لیا۔
کسان اتحاد پاکستان نے دیگر کسان تنظیموں سے روابط تیز کر دیئے ہیں، کسانوں کی بڑی تعداد پنجاب اسمبلی کے باہر احتجاج کیلئے آئے گی، کسان تنظیموں کے ضلعی عہدیداروں کو اسمبلی پہنچانے کی ذمہ داریاں تفویض کر دی گئیں۔
قبل ازیں کسانوں کی جانب سے احتجاج کا پیشگی اعلان کرنے کی وجہ سے کسانوں کا لاہور میں داخلہ روکا جاتا رہا،ذرائع کا کہنا ہے کہ احتجاج سے قبل گرفتاریوں سے بھی احتجاج کی شدت کم کی گئی، ہر بار حکومت چال چلتی رہی، اس بار اسے ایسا موقع نہیں دیا جائے گا۔
گندم کی عدم خریداری پر مرکزی صدر کسان اتحاد میاں عمیر مسعود نے لاہور نیوز سے گفتگو میں بتایا کہ حکومتی فیصلے نے کسانوں کو تباہ حال اور مایوس کر دیا ہے، آئندہ برس کسان اتنے زیادہ اخراجات کر کے گندم کاشت نہیں کریں گے۔
میاں عمیر مسعود کا کہنا ہے کہ احتجاج کے روز گندم کی ٹرالیاں اسمبلی کے دروازے پر اَن لوڈ ہوں گی، انہوں نے احتجاج کی حتمی تاریخ بتانے سے انکار کر دیا۔