اپ ڈیٹس
  • 324.00 انڈے فی درجن
  • 323.00 زندہ مرغی
  • 468.00 گوشت مرغی
  • پولٹری
  • چینی یوآن قیمت خرید: 39.45 قیمت فروخت : 39.52
  • امریکن ڈالر قیمت خرید: 278.35 قیمت فروخت : 278.85
  • یورو قیمت خرید: 311.41 قیمت فروخت : 311.97
  • برطانوی پاؤنڈ قیمت خرید: 367.19 قیمت فروخت : 367.85
  • آسٹریلیا ڈالر قیمت خرید: 188.84 قیمت فروخت : 189.18
  • کینیڈا ڈالر قیمت خرید: 206.50 قیمت فروخت : 206.87
  • جاپانی ین قیمت خرید: 1.92 قیمت فروخت : 1.93
  • سعودی ریال قیمت خرید: 74.19 قیمت فروخت : 74.32
  • اماراتی درہم قیمت خرید: 76.31 قیمت فروخت : 76.45
  • کویتی دینار قیمت خرید: 911.31 قیمت فروخت : 912.95
  • کرنسی مارکیٹ
  • تولہ: 262700 دس گرام : 225200
  • 24 سونا قیراط
  • تولہ: 240807 دس گرام : 206432
  • 22 سونا قیراط
  • تولہ: 3116 دس گرام : 2674
  • چاندی تیزابی
  • صرافہ بازار
صحت

ہم پلکیں کیوں جھپکتے ہیں؟ماہرین نے وجہ بیان کردی

28 Apr 2024
28 Apr 2024

(ویب ڈیسک) پلک جھپکنے سے صرف آنکھوں کی نمی برقرار رکھنے میں ہی مدد نہیں ملتی بلکہ یہ عمل ہمارے لیے ایک اور وجہ سے بھی بہت اہم ہوتا ہے۔

ماہرین نے تحقیق میں دریافت کیا کہ پلکیں جھپکنے سے ہمیں آنکھوں سے دکھائی دینے والے مناظر کی تفصیلات کو سمجھنے میں مدد ملتی ہے۔تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ پلکیں جھپکنے سے ہمارے دماغ کو کسی منظر کی مجموعی تفصیلات کو سمجھنے کا موقع ملتا ہے۔

اس تحقیق کے لیے ماہرین نے لوگوں کی آنکھوں کی حرکات کو ٹریک کیاجبکہ کمپیوٹر ماڈلز اور دیگر ڈیٹا کا تجزیہ بھی کیا،اس سے انہیں ہی سمجھنے میں مدد ملی کہ پلکیں جھپکنے سے ہماری آنکھوں کو کیا نظر آتا ہے۔محققین کی جانب سے یہ جانچ پڑتال بھی کی گئی کہ مختلف مناظر میں انسانی آنکھ کس حد تک حساس ہوتی ہے؟

انہوں نے دریافت کیا کہ جب کوئی فرد پلکیں جھپکتا ہے تو اس کے لیے مناظر میں بتدریج ہونے والی تبدیلی کو محسوس کرنا آسان ہو جاتا ہے۔آسان الفاظ سے اس عمل سے ہمیں اپنی آنکھوں کے سامنے موجود تفصیلات کو اکٹھا کرنے میں مدد ملتی ہے تاکہ ہمیں معلوم ہو سکے کہ ہم کیا دیکھ رہے ہیں۔
اس عمل کے دوران پلکوں کی تیز حرکت سے آنکھوں کے اندرونی اعضا مؤثر انداز سے متحرک ہوتے ہیں، جس سے ہمارے دماغ کو ایک مختلف قسم کا بصری سگنل جاتا ہے۔نتائج سے ان شواہد کو تقویت ملتی ہے کہ پلکیں جھپکنا صرف آنکھوں کی نمی برقرار رکھنے والا سادہ عمل نہیں، بلکہ یہ تفصیلات اکٹھا کرنے کے لیے بھی ضروری عمل ہے۔

محققین کے خیال میں یہ ایک ارتقائی عمل ہے،انہوں نے بتایا کہ بینائی کا نظام اردگرد کی تبدیلیوں کے حوالے سے بہت حساس ہوتا ہے۔

Install our App

آپ کی اس خبر کے متعلق رائے