(لاہور نیوز) سپیڈو بس سروس بھی مالی بحران کا شکار ہو گئی، محکمہ ٹرانسپورٹ سپیڈو بس سروس کو فعال رکھنے کی حکمت عملی نہ بنا پایا۔
شہریوں کی بہتر سفری سہولیات کے لئے سپیڈو بس سروس کا آغاز کیا گیا، پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ، مہنگائی اور کم آمدن رکاوٹ بن گئی، لاہور کی سڑکوں پر دوڑتی ہوئی لال سپیڈو بسوں کے رکنے کا خدشہ پیدا ہو گیا، کنٹریکٹر نے مارچ 2025 کے بعد بس سروس چلانے سے انکار کر دیا۔
محکمہ ٹرانسپورٹ سپیڈو بس سروس کو فعال رکھنے کی حکمت عملی نہیں بنا پایا، آئندہ مالی سال میں بسیں خریدنے کے لئے فنڈز مختص کرنے کی سفارش ہی نہ کی، میٹرو بس کے فیڈر روٹس پر چلنے والی سپیڈو بس بھی دیوالیہ ہونے کے دہانے پر پہنچ گئی، فیڈر روٹس پر چلنے والی سپیڈو بسوں کے معاہدے کی معیاد جون 2029 تک ہے، بس سروس بند ہونے سے سرکاری خزانے کو نقصان ہو گا اور سبسڈی بڑھانی پڑے گی۔
سپیڈو بس سڑکوں پر نہ چلی تو 2029 تک حکومت کو 12 ارب 96 کروڑ 80 لاکھ روپے سبسڈی کی مد میں ادا کرنا ہونگے۔