(ویب ڈیسک) پاکستان کی سینئر اداکارہ نشو نے اپنے سابقہ شوہر امام ربانی سے علیحدگی کے حوالے سے ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ جب میں 7 ماہ کی حاملہ تھی تو امام ربانی جھگڑے کے بعد مجھے چھوڑ کر چلے گئے تھے۔
حال ہی میں اداکارہ صاحبہ نےانسٹاگرام پر اپنے سگے والد سے پہلی بار ملاقات کی تصاویر شیئر کرتے ہوئے لکھا تھا کہ 'زندگی میں پہلی بار والد سے ملاقات ہوئی،‘ویڈیو میں باپ بیٹی کی پہلی ملاقات کے جذباتی مناظر کو دیکھا گیا تھا۔
حالیہ انٹرویو میں بیٹی اور سابقہ شوہر کی ملاقات اور ان سے علیحدگی سے متعلق نشو کا کہنا تھا کہ جب میں 7 ماہ کی حاملہ تھی تو امام ربانی کا مجھ سے بہت جھگڑا ہوا تھا جس کے بعد وہ مجھے چھوڑ کر چلے گئے تھے، اس کے بعد جتنی اذیت مجھے دی گئی میں اس کو اب بیان نہیں کرنا چاہتی، مجھے چھوڑ کر جانے کے بعد امام ربانی نے دوسری شادی کرلی اور بیٹی صاحبہ کی پیدائش کے بعد مجھے طلاق دے دی۔
نشو نے بتایا کہ میں نے اور امام ربانی نے طلاق سے قبل صلح کرنے کی کوئی کوشش نہیں کی کیونکہ ہمارا رشتہ اس وقت جس موڑ پر تھا وہاں صلح کی کوئی گنجائش نہیں بنتی تھی۔
امام ربانی سے علیحدگی سے متعلق بات کرتے ہوئے نشو کا کہنا تھا کہ دراصل ہمارے گھر والے ہماری شادی کے خلاف تھے اور یہ جھگڑا دو خاندانوں کا جھگڑا تھا، مجھے مایوسی اس بات پر تھی کہ مرد کو اپنی بیوی کا ساتھ دینا چاہیے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ جب میری امام ربانی سے شادی ہوئی تو وہ اس وقت کوئی کام نہیں کرتے تھے اور گھر کے اخراجات میں خود اٹھاتی تھی اس وقت میں اتنا کما لیتی تھی کہ علیحدہ گھر چلا رہی تھی۔
صاحبہ کی والد سے ملاقات پراداکارہ نشو کا کہنا تھا کہ امام ربانی اتنے عرصے بعد صاحبہ سے ملاقات پر شرمندہ تھے، یہی وجہ تھی کہ وہ بیٹی کو دیکھ بھی نہیں رہے تھے، 6 سال کی صاحبہ نے اپنے والد کو بچپن میں دیکھا تھا لیکن کسی نے تب بھی صاحبہ کو یہ نہیں بتایا تھا کہ یہ ان کے والد ہیں، میری مداحوں سمیت سب سے درخواست ہے کہ امام ربانی سب سے پہلے میرے مجرم تھے اگر میں انہیں معاف کرکے بیٹی سے ملنے کی اجازت دے چکی ہوں کو آپ سب کا بھی فرض ہے کہ انہیں دعائیں دیں۔