لاہور: (سامعیا سعید) صوبائی دارالحکومت میں سموگ نے پھر سے پنجے گاڑنا شروع کردیئے، آلودگی کے اعتبار لاہور نے دنیا بھر کے شہروں کو پیچھے چھوڑ دیا۔
فضائی آلودگی نے لاہوریوں کا پیچھا نہ چھوڑا، ناقص اے کیو آئی کے اعتبار سے لاہور نہ صرف پاکستان بلکہ دنیا میں پہلے نمبر آگیا۔
باغوں کے شہر میں سموگ کی اوسط شرح 296 ریکارڈ کی گئی جبکہ شہر لاہور کے بعض علاقوں میں ایئر کوالٹی انڈیکس 400 سے تجاوز کرنا معمول بن گیا۔
حکومت پنجاب کی جانب سے سموگ پر قابو پانے کے دعوے تو کیے جاتے ہیں مگر عملی سطح پر اقدامات نظر نہیں آتے، شہر میں تاحال دھواں چھوڑنے والی گاڑیاں بھی سرعام چلتی دکھائی دیتی ہیں۔
طبی ماہرین کاکہنا ہے کہ اگر آلودگی پھیلانے والےعناصر کو کنٹرول نہ کیا گیا تو سموگ میں ایک بار پھر سے خطرناک حد تک اضافہ ہو سکتا ہے، شہری سموگ کے مضر اثرات سے بچنے کے لیے ماسک اور گلاسز کا استعمال لازمی کریں۔