(لاہور نیوز) شفافیت کے دعوے دار اداروں کی قلعی کھل گئی، ماضی قریب میں بننے والی لاہور کی اہم شاہراہیں مختلف مقامات سے بیٹھنے لگیں۔
شہر کی مرکزی شاہراہوں کی تعمیر میں شفافیت کے دعوؤں کا پول کھُلنے لگا، ایل ڈی اے کی طرف سے سڑکوں پر لگائے گئے پیچ اُکھڑنے اور بیٹھنے لگے۔
ماضی قریب میں بننے والی لاہور کی اہم شاہراہیں مختلف مقامات سے بیٹھنے لگیں، مرکزی شاہراہ خیابانِ فردوسی مین بلیوارڈ جوہر ٹاؤن مختلف مقامات سے بیٹھ گئی، شگاف زدہ مین بلیوارڈ جوہر ٹاؤن کو ماضی میں کئی بار مرمت کیا جا چکا ہے۔
مرمت اور بحالی کے کام میں مبینہ ناقص مٹیریل کے استعمال کی قلعی کھل گئی، مین بلیوارڈ جوہر ٹاؤن شادیوال چوک کے قریب بھی کئی مقامات سے بیٹھ گئی، اللہ ہو چوک سے شوکت خانم فلائی اوور جانے والی ٹریفک کے لیے مسائل میں اضافہ ہو گیا۔
ایل ڈی اے نے پانچویں مرتبہ سڑک کی مرمت کا پلان بنا لیا، مین بلیوارڈ جوہر ٹاؤن کی مرمت کا کام 40 لاکھ روپے کی لاگت سے کیا جائے گا۔