اپ ڈیٹس
  • 329.00 انڈے فی درجن
  • 411.00 زندہ مرغی
  • 595.00 گوشت مرغی
  • پولٹری
  • چینی یوآن قیمت خرید: 39.45 قیمت فروخت : 39.52
  • امریکن ڈالر قیمت خرید: 278.35 قیمت فروخت : 278.85
  • یورو قیمت خرید: 311.41 قیمت فروخت : 311.97
  • برطانوی پاؤنڈ قیمت خرید: 367.19 قیمت فروخت : 367.85
  • آسٹریلیا ڈالر قیمت خرید: 188.84 قیمت فروخت : 189.18
  • کینیڈا ڈالر قیمت خرید: 206.50 قیمت فروخت : 206.87
  • جاپانی ین قیمت خرید: 1.92 قیمت فروخت : 1.93
  • سعودی ریال قیمت خرید: 74.19 قیمت فروخت : 74.32
  • اماراتی درہم قیمت خرید: 76.31 قیمت فروخت : 76.45
  • کویتی دینار قیمت خرید: 911.31 قیمت فروخت : 912.95
  • کرنسی مارکیٹ
  • تولہ: 262700 دس گرام : 225200
  • 24 سونا قیراط
  • تولہ: 240807 دس گرام : 206432
  • 22 سونا قیراط
  • تولہ: 3116 دس گرام : 2674
  • چاندی تیزابی
  • صرافہ بازار
شہرکی خبریں

لاہور میں مغلیہ دور کے نامعلوم مقبرے کی بحالی کا کام شروع

13 Mar 2024
13 Mar 2024

(ویب ڈیسک) محکمہ آثار قدیمہ پنجاب نے لاہور کے علاقہ بیگم پورہ میں مغلیہ دور کے ایک ”نامعلوم ” مقبرے کی بحالی اورتحفظ کا کام شروع کیا ہے۔

مغلیہ طرزپر تعمیر یہ مقبرہ شمالی لاہور کے علاقہ بیگم پورہ میں واقع ہے جو انتہائی خستہ حالت میں ہے۔ ماہرین آثار قدیمہ کو یہاں سے ملبہ ہٹانے کے بعد مقبرے کے نیچے تہہ خانے کے آثارملے ہیں۔محکمہ آثارقدیمہ پنجاب کے ڈائریکٹر کنزرویشن وڈویلپمنٹ انجم قریشی نے بتایا کہ سائٹ پر ملبہ ہٹانے ،مقبرے کی بحالی اور تحفظ کا کام جاری ہے۔ یہ مغلیہ دور کا کوئی مقبرہ ہے تاہم تحقیقات کے بعد ہی بتایا جاسکتا ہے کہ یہ مقبرہ کس کا ہے اوراسے کب تعمیرکروایا گیا تھا۔

  انہوں نے بتایا کہ یہاں مقبرے کے نیچے تہہ خانہ میں ایک قبرموجود ہے تاہم موجودہ منزل کے نچلے حصے میں ملبہ بھرا ہوا ہے۔ انہوں نے قبر کے اندرونی حصے کو ہٹانے کا مشورہ دیا ہے۔ ملبہ ہٹانے کے بعد مقبرے کے نیچے تہہ خانہ کے شواہد سامنے آئے ہیں۔انجم قریشی نے بتایا کہ مقبرہ میں دریافت ہونے والی قبر سے ملبے کو احتیاط سے صاف کرنے اور اسے اصل حالت میں محفوظ کرنے کے بعد اس جگہ کی مزید چھان بین کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

دوسری طرف لاہور کے قدیم ورثے اورتاریخی عمارتوں پر تحقیق کرنے والے سید فیضان نقوی نے بتایا ”محکمہ آثار قدیمہ نے جس طرح شمالی لاہور کے کچھ آثار پر مرمتی کام کا آغاز کیا ہے یہ انتہائی خوش آئند ہے۔ انہوں نے کہا یہ کام کئی دہائیاں پہلے شروع ہوجانا چاہیے تھا۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ باغبانپورہ لاہور کے علاقہ میں واقع مغلیہ دور کی یہ عمارت کوئی مقبرہ نہیں بلکہ رسول شاہی فقیروں کے گرو کی چلہ گاہ ہے جہاں وہ بیٹھا کرتے تھے۔ انہوں نے لاہور کے آثارقدیمہ بارے لکھی گئی اپنی ایک کتاب میں بھی اس کا تفصیل سے ذکر کیا ہے۔ یہ کتاب جلد پبلش ہوکر مارکیٹ میں آجائیگی۔

Install our App

آپ کی اس خبر کے متعلق رائے