(ویب ڈیسک) پاکستان میں آئندہ برس شیڈول چیمپئنز ٹرافی کے معاملات پیچیدہ ہونے لگے جبکہ بھارت کی ممکنہ عدم شرکت پر پی سی بی کا پلان بی اب تک تیار نہیں ہوسکا۔
آئی سی سی نے کچھ عرصے قبل چیمپئنز ٹرافی کی میزبانی پاکستان کو سونپی تھی، پی سی بی نے حال ہی میں تین بڑے سٹیڈیمز کو اپ گریڈ کرنے کا اعلان کیا ہے جس پر اربوں روپے خرچ ہوں گے، البتہ ابھی تک ایونٹ کے کئی معاملات حل طلب ہیں۔
موجودہ حالات میں بھارتی کرکٹ ٹیم کے دورہ پاکستان کا کوئی امکان نہیں لگتا، ایسے میں ایشیا کپ کی طرح ہائبرڈ ماڈل اپنانا پڑ سکتا ہے جس سے اخراجات بے تحاشا بڑھ جائیں گے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارت اپنے میچز ہوم گراؤنڈ پر ہی کھیلنے کی خواہش رکھتا ہے، ابھی پی سی بی نے کوئی فیصلہ تو نہیں کیا لیکن یو اے ای کا آپشن موجود ہوگا، دوسری جانب فروری، مارچ میں شیڈول چیمپئنز ٹرافی پی ایس ایل سمیت کئی لیگز سے متصادم ہوگی۔
ان ہی تاریخوں میں ایس اے ٹوئنٹی، بنگلہ دیش لیگ اور آئی ایل ٹی ٹوئنٹی بھی ہوتی ہیں، اپریل، مئی میں آئی پی ایل ہوگی، بورڈ اور پاکستانی فرنچائزز کسی کو ابھی علم نہیں کہ آئندہ برس سپرلیگ کب ہو گی۔
یاد رہے کہ پاکستان نے تاخیر سے چیمپئنز ٹرافی کی میزبانی کے معاہدے پر دستخط کیے تھے،آئی سی سی سے بعض معاملات پر یقین دہانی بھی لی گئی ہے۔
نئے چیئرمین محسن نقوی آئندہ ہفتے عالمی کونسل کی میٹنگ میں پی سی بی کی نمائندگی کریں گے، وہ چیمپئنز ٹرافی کے معاملات پر آئی سی سی اور بھارتی حکام سے کھل کر بات کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔