(لاہور نیوز) ایل ڈی اے میں پلاٹ لینے کے حق دار اپنا حق لینے کے لیے دربدر کی ٹھوکریں کھانے لگے، ایل ڈی اے کی تشکیل کردہ ایلوکیشن کمیٹی کا اجلاس التواء کا شکارہے۔
حق داروں کو پلاٹوں کی الاٹمنٹ کا معاملہ مسلسل تاخیر کا شکار ہے،ایل ڈی اے نے اراضی ایکوائر کرنے کے عوض پلاٹ الاٹ کرنے کی پالیسی تو دے دی مگر اس پالیسی پر عمل درآمد کا کام کھٹائی میں پڑ چکا ہے۔
ایل ڈی اے میں ایلوکیشن کمیٹی کا اجلاس ہی کئی ماہ سے نہیں ہوسکا،پلاٹ الاٹ کرنے کے لیے ایل ڈی اے میں نئی پلاٹ ایلوکیشن کمیٹی تشکیل دی گئی جو صرف نوٹیفکیشن کی حد تک محدود ہوکررہ گئی۔
ایل ڈی اے کی سکیموں میں ایگزمشن کے حصول کے لیے درخواست کنندگان رُل گئے۔
جوہر ٹاؤن ،سبزہ زار سکیم، علامہ اقبال ٹاؤن میں پلاٹوں کی ایلوکیشن التواء کا شکار ہے،گجر پورہ ،چائنہ سکیم ، گلشن راوی کے پلاٹوں کی ایلوکیشن بھی نہیں ہوسکی۔
دوسری جانب ایل ڈی اے نے پلاٹوں کو الاٹ کرنے کے بجائے نئے ایس او پیز بنا دیئے ، بینک کے ذریعے پلاٹ الاٹمنٹ کا طریقہ کار ہی تبدیل کر دیا گیا، نئے طریقہ کار کے تحت پرفارما کٹنگ کے بغیر ہی پرفارما کو درست مانا جائے گا۔
ادھر گجر پورہ سکیم میں رہائشی پلاٹوں کی کمی کا بھی انکشاف ہوا ہے، گجر پورہ سکیم کے پلاٹ بینک میں مزید رہائشی پلاٹ شامل کیے جائیں گے۔
ڈی جی ایل ڈی اے نے ایگزمشن سے متعلقہ مسائل حل کرنے کے لیے ایڈیشنل ڈی جی ہاؤسنگ کو 7 روز میں رپورٹ کرنے کا حکم دے دیا۔