اپ ڈیٹس
  • 306.00 انڈے فی درجن
  • 595.00 گوشت مرغی
  • پولٹری
  • چینی یوآن قیمت خرید: 39.45 قیمت فروخت : 39.52
  • امریکن ڈالر قیمت خرید: 278.35 قیمت فروخت : 278.85
  • یورو قیمت خرید: 311.41 قیمت فروخت : 311.97
  • برطانوی پاؤنڈ قیمت خرید: 367.19 قیمت فروخت : 367.85
  • آسٹریلیا ڈالر قیمت خرید: 188.84 قیمت فروخت : 189.18
  • کینیڈا ڈالر قیمت خرید: 206.50 قیمت فروخت : 206.87
  • جاپانی ین قیمت خرید: 1.92 قیمت فروخت : 1.93
  • سعودی ریال قیمت خرید: 74.19 قیمت فروخت : 74.32
  • اماراتی درہم قیمت خرید: 76.31 قیمت فروخت : 76.45
  • کویتی دینار قیمت خرید: 911.31 قیمت فروخت : 912.95
  • کرنسی مارکیٹ
  • تولہ: 262700 دس گرام : 225200
  • 24 سونا قیراط
  • تولہ: 240807 دس گرام : 206432
  • 22 سونا قیراط
  • تولہ: 3116 دس گرام : 2674
  • چاندی تیزابی
  • صرافہ بازار
شہرکی خبریں

یہ نہیں ہو سکتا میٹھا میٹھا ہو تو آگے اور کڑوے پر پیچھے ہٹ جائیں: شہباز شریف

21 Feb 2024
21 Feb 2024

(لاہور نیوز) مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے کہا ہے کہ یہ نہیں ہو سکتا کہ میٹھا میٹھا ہو تو ہم آگے بڑھیں اور کڑوا ہو تو پیچھے ہٹ جائیں، ہم پاکستان کے عوام کو مایوس نہیں کریں گے۔

مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی میں حکومت سازی کے حوالے سے معاملات طے پا گئے، مذاکرات میں آصف زرداری کو صدر اور وزیر اعظم کا منصب شہباز شریف کو دینے پر اتفاق کیا گیا، سپیکر قومی اسمبلی مسلم لیگ (ن) اور سینیٹ کی چیئرمین شپ پیپلز پارٹی کو دینے کا فیصلہ ہوا۔

ذرائع کے مطابق بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں پیپلز پارٹی کا وفد مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف سے مذاکرات کیلئے اسلام آباد میں واقع اسحاق ڈار کی رہائش گاہ پر پہنچا، اس موقع پر مراد علی شاہ، قمر زمان کائرہ، احسن اقبال اور دیگر رہنما بھی موجود تھے۔

پاکستان پیپلز پارٹی وفاقی کابینہ کا حصہ نہ بننے کے موقف پر ڈتی رہی، مذاکرات میں ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی پیپلز پارٹی اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ مسلم لیگ (ن)، گورنر پنجاب پیپلز پارٹی، گورنر سندھ اور بلوچستان بھی مسلم لیگ (ن) کا لگانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق مرکز کی طرز پر بلوچستان میں اتحادی مخلوط حکومت کا حصہ ہوں گے، مسلم لیگ (ن) وزیر اعلیٰ بلوچستان کا عہدہ پیپلز پارٹی دینے پر رضا مند ہو گئی، بی اے پی بھی اتحاد کا حصہ ہوگی، سپیکر بلوچستان بی اے پی سے ہو گا۔

مذاکرات کے بعد پریس کانفرنس میں صحافی کے سوال کا جواب دیتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے کسی وزارت کا تقاضہ نہیں کیا، مسائل آتے ہیں لیکن ان کو بات چیت سے حل کیا جاتا ہے جو کہ جمہوریت کا حسن ہے، وزارتوں پر مشاورت کے ساتھ مل کر فیصلہ کریں گے۔

سابق وزیر اعظم نے مزید کہا ہے کہ 16 ماہ کی حکومت کی سب سے بڑی کامیابی ہے کہ آج ہم یہاں بیٹھے ہیں، پاکستان نے ڈیفالٹ نہیں کیا اور اتحادیوں نے مستحکم بنیاد ڈالی جس کی وجہ سے نگران دور میں ڈیفالٹ کا خطرہ ختم ہو گیا اور ہم آہستہ آہستہ استحکام کی طرف بڑھ رہے ہیں۔

Install our App

آپ کی اس خبر کے متعلق رائے