(ویب ڈیسک) اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے فراڈ کیس میں سابق وفاقی وزیر فواد چودھری کی درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔
سول جج و جوڈیشل مجسٹریٹ ڈاکٹر سہیل تھہیم نے فواد چودھری کی درخواست ضمانت پر سماعت کی، سابق وفاقی وزیر کی جانب سے وکیل قیصر امام عدالت میں پیش ہوئے جبکہ فواد کی اہلیہ حبا فواد بھی عدالت میں موجود تھیں۔
وکیل صفائی نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ 2021 کی بات ہے، فواد چودھری پر 50 لاکھ روپے لینے کا الزام ہے، الزام کے مطابق مدعی نے پیسے دیئے اور بدلے میں فواد نے نوکری کا کہا، سابق وفاقی وزیر کے خلاف مقدمہ درج کروانے والے مدعی کو کبھی نہیں دیکھا۔
سول جج سہیل تھہیم نے ریمارکس میں کہا کہ فواد چودھری کے کیس میں تو مدعی خود پھنستے ہیں جس پر وکیل صفائی نے کہا کہ ایسے مقدمات متعدد سیاستدانوں کے خلاف درج کیے گئے ہیں، مدعی نے الزام لگایا کہ پیسے واپس مانگنے پر فواد چودھری نے دھمکی دی۔
فواد چودھری کے وکیل نے کہا کہ مدعی کے مطابق غیرقانونی اقدامات کے لیے فواد کو پیسے دیئے تھے، ایک عام آدمی نے اٹھ کر کہہ دیا کہ 50 لاکھ روپے فواد چودھری کو دیئے تھے، مدعی مقدمہ کا کوئی مالی ریکارڈ عدالت کے سامنے نہیں آیا۔
اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے دلائل سننے کے بعد سابق وفاقی وزیر فواد چودھری کی درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔