31 Jan 2024
(ویب ڈیسک) حالیہ تحقیق کے مطابق ایک ٹیسٹ کے ذریعے ساڑھے تین سال پہلے ہی الزائمر (یادداشت میں کمی) کے مرض کی تشخیص ممکن ہو سکے گی۔
نئی تحقیق کے مطابق خون کے نمونے لے کر ایسا ٹیسٹ تیار کیا گیا ہے جو الزائمر کے خطرے کی نشاندہی کر سکتا ہے۔ تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ خون کے ذرات دماغی خلیوں کی بناوٹ پر اثر انداز ہو سکتے ہیں۔ الزائمر نئے دماغی خلیوں کے بننے کے عمل کو متاثر کرتا ہے۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ الزائمر ایسا مرض ہے جس کا ابھی تک علاج دریافت نہیں کیا جا سکا، یہ مرض دماغ پر اثر انداز ہوتا ہے، یادداشت ختم ہو جاتی ہے اور ایک خاص قسم کا پروٹین اسے متحرک کرنے کا باعث بنتا ہے۔ یہ مرض اکثر معمر افراد کو شکار بناتا ہے مگر کسی بھی عمر کے افراد کو یہ مرض لاحق ہو سکتا ہے لیکن ابتدائی مرحلے میں تشخیص ہی اس سے بچنے میں مدد دیتی ہے۔