(ویب ڈیسک) ٹیم ڈائریکٹر محمد حفیظ کی ’’عارضی‘‘ ملازمت کا مستقل ہونا دشوار ہوگیا جبکہ حکومت نے سابق کپتان سے طویل المدتی معاہدے کی منظوری نہ دی۔
پی سی بی مینجمنٹ کمیٹی نے نومبر میں محمد حفیظ کو ٹیم ڈائریکٹر کی ذمہ داری سونپی، دورہ آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ میں ہیڈ کوچ کی ذمہ داری بھی وہی سنبھالے ہوئے ہیں، انہیں خطیر رقم بطور معاوضہ ادا کی جا رہی ہے، ڈیلی الاؤنس بھی دیگر سے الگ ہے۔
محمد حفیظ طویل المدتی معاہدے کے خواہاں ہیں مگر روزمرہ امور تک محدود مینجمنٹ کمیٹی اس کا اختیار نہیں رکھتی، اجازت کیلئے حکومت کو خط لکھا گیا مگر جواب مثبت نہ ملا، حالیہ ٹورز میں ٹیم کی غیرمعیاری کارکردگی کے سبب اگر مینجمنٹ تبدیل ہوئی تو حفیظ کا عہدے پر برقرار رہنا دشوار ہوگا۔
اسی طرح ریٹائرمنٹ کا اعلان کرنے کے باوجود ڈومیسٹک کرکٹ کھیلنے والے بیٹر اظہرعلی کو ڈائریکٹر نیشنل اکیڈمی بنانے کا فیصلہ ہوا تھا، البتہ اس کی بھی حکومت سے اجازت نہ ملی۔
دوسری جانب پی سی بی مینجمنٹ کمیٹی کیلئے گذشتہ روز کی میٹنگ منسوخ ہونا بڑا دھچکا ثابت ہوئی، بیشتر ارکان اور بورڈ آفیشلز کراچی پہنچ چکے تھے کہ اتوار کو رات گئے آئی پی سی منسٹری سے خط موصول ہوا، اس میں لکھا گیا تھا کہ مینجمنٹ کمیٹی بورڈ آف گورنرز کی تشکیل اور نہ ہی الیکشن کروا سکتی ہے، بورڈ حکام اسلام آباد آ کرہم سے ملاقات کریں۔
ذرائع نے بتایا کہ پی سی بی کا کرکٹ آسٹریلیا کے ساتھ ویمنز اور انڈر19 کرکٹ کا ایم او یو بھی خطرے میں پڑ گیا ہے، گذشتہ دنوں ذکاء اشرف اور سی او او سلمان نصیر نے آسٹریلیا جا کر مختلف باہمی پروجیکٹس پر تبادلہ خیال کیا تھا۔