(لاہور نیوز) لاہور ہائیکورٹ نے اینٹی کرپشن کے اختیارات کم کرنے کے خلاف دائر درخواست پر سماعت کے دوران فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔
لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس عابد حسین چٹھہ نے شہری سردار شمین گل کی درخواست پر سماعت کی، عدالت نے ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کو بھی معاونت کے لیے طلب کر لیا۔
دوران سماعت وکیل درخواست گزار نے کہا کہ اس آرڈیننس کے ذریعے اینٹی کرپشن کو ختم ہی کر دیا گیا ہے، عدالت نے استفسار کیا کہ کس قانون کے تحت اس آرڈیننس کو چیلنج کیا جا سکتا ہے جس پر وکیل درخواست گزار نے کہا کہ بیوروکریسی اگر اجازت دے گی تو ہی گرفتاری ہو سکتی ہے۔
جس پر عدالت نے کہا کہ تو ٹھیک ہے، وہ اجازت دے دیں گے، وکیل درخواست گزار بولے کہ انہوں نے 2014 میں بھی ایسا قانون بنایا تھا جسے لاہور ہائیکورٹ نے کالعدم قرار دیا تھا۔
واضح رہے کہ شہری نے درخواست میں گورنر اور اینٹی کرپشن پنجاب سمیت دیگر کو فریق بنایا ہے۔
درخواست گزار نے عدالت سے استدعا کر رکھی ہے کہ یہ آرڈیننس خلاف قانون جاری کیا گیا، عدالت اینٹی کرپشن کے اختیارات محدود کرنے کے اقدام کو کالعدم قرار دے۔