اپ ڈیٹس
  • 327.00 انڈے فی درجن
  • 363.00 زندہ مرغی
  • 526.00 گوشت مرغی
  • پولٹری
  • چینی یوآن قیمت خرید: 39.45 قیمت فروخت : 39.52
  • امریکن ڈالر قیمت خرید: 278.35 قیمت فروخت : 278.85
  • یورو قیمت خرید: 311.41 قیمت فروخت : 311.97
  • برطانوی پاؤنڈ قیمت خرید: 367.19 قیمت فروخت : 367.85
  • آسٹریلیا ڈالر قیمت خرید: 188.84 قیمت فروخت : 189.18
  • کینیڈا ڈالر قیمت خرید: 206.50 قیمت فروخت : 206.87
  • جاپانی ین قیمت خرید: 1.92 قیمت فروخت : 1.93
  • سعودی ریال قیمت خرید: 74.19 قیمت فروخت : 74.32
  • اماراتی درہم قیمت خرید: 76.31 قیمت فروخت : 76.45
  • کویتی دینار قیمت خرید: 911.31 قیمت فروخت : 912.95
  • کرنسی مارکیٹ
  • تولہ: 262700 دس گرام : 225200
  • 24 سونا قیراط
  • تولہ: 240807 دس گرام : 206432
  • 22 سونا قیراط
  • تولہ: 3116 دس گرام : 2674
  • چاندی تیزابی
  • صرافہ بازار
جرم وانصاف

نگران وزیراعظم کو عہدے سے ہٹانے کی درخواست ناقابل سماعت قرار

27 Nov 2023
27 Nov 2023

(محمد اشفاق) لاہور ہائیکورٹ نے نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کو عہدے سے ہٹانے کی درخواست پر محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے درخواست ناقابل سماعت قرار دے دی۔

لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد بلال حسن نے ایڈووکیٹ محمد مقسط کی درخواست پر سماعت کی۔

جسٹس شاہد بلال حسن نے استفسار کیا کہ کیا عدالت نگران وزیراعظم کو اسطرح کا حکم دے سکتی ہے؟ سرکاری وکیل نے آگاہ کیا کہ اس طرح کی درخواست جسٹس رضا قریشی مسترد کر چکے ہیں۔

عدالت نے واضح کیا کہ وہ نگران وزیر اعلیٰ کے بارے میں زیر سماعت ہے، درخواست گزار کے اس بابت سپریم کورٹ کا فیصلہ آ چکا ہے ،عدالت نے ریمارکس دیئے کہ سپریم کورٹ کے حکم پر الیکشن تاریخ کا اعلان ہو چکا ہے، نگران وزیراعظم بھی الیکشن کرانے کی یقین دہانی کرا چکے ہیں۔

دوران سماعت سرکاری وکیل نے دلائل دیتے ہوئے مؤقف اختیار کیا کہ آئین میں ایسا کچھ نہیں کہ نگران حکومت محض 90 دن کیلئے ہے، اگر ملک کا ایگزیکٹو نہیں ہو گا تو ملک چلے گا کیسے؟

وکیل درخواست گزار نے کہا کہ میری استدعا ہے کہ سب کچھ قانون کے مطابق ہو، نگران وزیر اعظم کا بنیادی کام الیکشن کروانا ہے جو کہ وہ نہیں کروا رہے، وزیر اعظم اپنا تقدس کھو چکے ہیں۔

عدالت نے وکیل درخواست گزار سے استفسار کیا کہ آپ نے سپریم کورٹ میں پٹیشن کیوں دائر نہ کی؟ ایڈووکیٹ محمد مقسط نے بتایا کہ یہ معاملہ انتہائی سنجیدہ ہے، بی بی سی نے بھی اس معاملہ پر سوال اٹھایا ہے؟ جسٹس شاہد بلال حسن نے بی بی سی کا ذکر کرنے پر برہمی کا اظہار کیا۔

عدالت عالیہ نے ریمارکس دیئے کہ بی بی سی اس درخواست میں فریق نہیں، اس کا ہم سے کیا لینا دینا؟ آپ جا کر معلوم کریں کہ پاکستان کیوں بنا، کس نے بنایا، آپ ان چکروں میں پڑے ہوئے ہیں، آپ کا بی بی سی کا حوالہ مجھے پسند نہیں آیا۔

جسٹس شاہد بلال حسن نے ریمارکس دیئے کہ آپ آئین اور قانون کی بات کریں کیا یہ آپ نے تیاری کر کے پٹیشن دائر کی ؟ ایسی درخواستوں کی حوصلہ افزائی نہیں ہونی چاہیے۔

بعد ازاں لاہور ہائیکورٹ نے نگران وزیراعظم کو عہدے سے ہٹانے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔

Install our App

آپ کی اس خبر کے متعلق رائے