(لاہور نیوز) سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں محکمہ ایجوکیشن کے 44 ملازمین کو ترقی دینے کے معاملے پر سپریم کورٹ نے ٹربیونل کا فیصلہ درست قرار دیدیا۔
سپریم کورٹ کے جسٹس سید منصور علی شاہ کی سربراہی میں تین رکنی فل بینچ نے سماعت کی۔ پنجاب حکومت کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ محکمہ ایجوکیشن کے 44 ملازمین کو دی گئی ترقی قواعد وضوابط پورے نہ کرنے پر واپس لی گئی۔ امیدواروں کو دوبارہ ٹیسٹ کیلئے بلایا گیا لیکن یہ لوگ ٹیسٹ دینے نہیں آئے۔ اس کے باوجود سروس ٹربیونل نے ملازمین کی ترقی واپس لینے کا فیصلہ کالعدم قرار دیا۔ لہذا سروس ٹربیونل کے فیصلے کو غیر قانونی قرار دیا جائے۔
درخواست گزاروں کے وکیل نے بتایا کہ ایجوکیشن کے محکمے نے درجہ چہارم کے 44 ملازمین کو میرٹ پر ترقی دی۔ سروس ٹربیونل نے بھی ان کے حق میں فیصلہ دیا۔ حافظ طارق نسیم نے مزید کہا کہ حکومتی موقف حقائق کے برعکس ہے۔
عدالت نے تمام دلائل سننے کے بعد حکومتی اپیل خارج کر دی اور سروس ٹربیونل کا فیصلہ درست قرار دیدیا۔