(لاہور نیوز) پنجاب میں اکثر فلور ملز قانون کی دھجیاں اُڑانے لگیں۔ ڈائریکٹر فوڈ شعیب جدون نے بڑا ایکشن کرتے ہوئے ہجویری فلور ملز سے 35 ہزار تھیلے مکئی برآمد کر لی۔
محکمہ خوراک کے چھاپے کے دوران ہجویری فلور ملز کی چار رولر باڈیوں میں گندم کے ساتھ مکئی کی پسائی ہو رہی تھی۔ لاگت تیاری کم کرنے کیلئے گندم کے ساتھ مکئی، ٹوٹے ہوئے چاول کی پسائی شروع پائی گئی۔ افضل فلور ملز سے بھی مکئی کی 25 سو بوریاں پکڑی گئیں۔
ڈائریکٹر فوڈ پنجاب شعیب جدون کا کہنا ہے پنجاب میں مصالحے والے آٹے کی فروخت میں غیر معمولی اضافہ ہو رہا ہے، مصالحہ کے کوڈ نام سے فروخت ہونے والا آٹا 200 سے250 روپے فی تھیلا سستا فروخت کیا جا رہا ہے، قوانین کے تحت آٹا تیاری کیلئے گندم کے علاوہ کسی اور زرعی جنس کی آمیزش جرم ہے، فلور ملز کی حدود میں گندم کے علاوہ کسی قسم کی زرعی جنس رکھنا بھی سنگین جرم ہے، مصالحے والا آٹا تیار کرنے والی فلور ملز نے سو فیصد گندم سے آٹا بنانے والی ملز کیلئے کاروباری بحران پیدا کر دیا، محکمہ خوراک کے قوانین کے تحت آٹے میں نمی کی شرح13 فیصد سے زیادہ جبکہ گلوٹین 8 سے کم اور ایسیڈیٹی 115 سے زیادہ نہیں ہونی چاہئے، ملز کو زرعی اجناس ہونے پر سِیل کر دیا گیا۔
ڈائریکٹر فوڈ شعیب جدون کا کہنا ہے کہ سرکاری گندم کی ریلیز بند ہونے پر محکمہ خوراک چیکنگ بند کر دیتا ہے جس کا فائدہ ملز اٹھا رہی ہیں۔