(لاہور نیوز) نجی فارماسیوٹیکل کمپنی کا محکمہ صحت اور مریض بچوں کے ساتھ کھلواڑ سامنے آ گیا۔ دوا پیراپول کے نمونے فیل قرار پائے۔
زیادہ منافع کے لالچ میں نجی فارماسیوٹیکل کمپنی مریض بچوں کی صحت داؤ پر لگا کر محکمہ صحت کو چکمہ دینے لگی۔ کمپنی لِسکو کی دوا پیراپول کے 25 سے زائد نمونے غیر معیاری نکلے۔ دوا پیراپول (پیراسیٹامول) کے نمونے پنجاب کے مختلف اضلاع سے لیے گئے تھے۔ نجی فارماسیوٹیکل لِسکو نے زیادہ منافع کی خاطر دوا کی ساکھ ہی تبدیل کر دی۔
ڈریپ کی رجسٹریشن کے مطابق پیراپول کو سسپنشن بنانا تھا لیکن نجی کمپنی سیرپ بنا رہی تھی۔ سسپنشن کی بجائے سیرپ بنانے سے دوا کی لاگت میں واضح کمی ہوتی ہے جبکہ اثر بہت کم ہوتا ہے۔
اس حوالے سے نگران صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر جمال ناصر کا کہنا ہے کہ مکمل تحقیقات کر کے اصل حقائق سامنے لائے جائیں گے۔
طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ پیراپول کا سسپنشن نہ ہونے سے دوا کی افادیت متاثر ہوتی ہے۔