(ویب ڈیسک) آئی سی سی نے ورلڈ کپ 2019 کے فائنل سے جڑے تنازعات سے بڑا سبق سیکھ لیا ، اس بار ٹائی بریکر کیلئے نئے اصول کو نافذ کرتے ہوئے قرار دیا ہے کہ باؤنڈریز شمار نہیں ہوں گی۔
انگلینڈ میں 2019 میں کھیلے گئے فائنل کا اختتام انتہائی متنازع رہا تھا جس میں نیوزی لینڈ کیخلاف انگلینڈ کو فاتح قرار دیا گیا، میچ ٹائی ہونے کے بعد سپر اوور بھی برابر رہا جس کی وجہ سے دونوں ٹیموں کی جانب سے لگائی گئی باؤنڈریز کا شمار کیا گیا جس میں انگلش ٹیم آگے تھی، جس کی وجہ سے اسے چیمپئن قرار دے دیا گیا، اس سے کیوی ٹیم اور شائقین کے دل ٹوٹ گئے۔
اس تنازع سے سبق حاصل کرتے ہوئے اس بار آئی سی سی نے واضح کیا ہے کہ صرف ناک آؤٹ ہی نہیں بلکہ تمام میچز میں اگر سکور برابر رہا تو پھر سپراوور ہوگا، اگر اس میں بھی سکور برابر رہا تو پھر ایک اور سپر اوور ہوگا، اس طرح فاتح سائیڈ کا تعین ہونے تک یہ سلسلہ جاری رہ سکتا ہے۔
گزشتہ ورلڈکپ کی طرح اس بار بھی تمام ٹیمیں ابتدائی مرحلے میں 9 میچز کھیلیں گی، فتح پر 2 پوائنٹس اور فیصلہ نہ ہونے پرایک پوائنٹ ملے گا، ٹاپ 4 ٹیمیں سیمی فائنل کھیلیں گی، اگر 2 یا اس سے زائد ٹیموں کے پوائنٹس برابر ہوئے تو پھر بہتر رن ریٹ کی حامل ٹیمیں ہی ناک آؤٹ میچ میں حصہ لے سکیں گی۔ سیمی فائنلز اور فائنل کیلئے ریزرو ڈے بھی مختص کیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ بھارت میں ورلڈکپ کا آغاز جمعرات 5 اکتوبر سے ہو رہا ہے۔ پہلے میچ میں گزشتہ ورلڈکپ کی فائنلسٹ ٹیمیں انگلینڈ اور نیوزی لینڈ مدمقابل ہونگی۔