(ویب ڈیسک) ماہرین نے ایک طویل سروے کے بعد کہا ہے کہ ہرکھانے کے بعد صرف دو منٹ تک تیزقدمی سے خون میں شکر کی مقدار کم کرنے میں غیرمعمولی کامیابی ہوسکتی ہے۔
سائنسدانوں کے مطابق بحیرہ روم کی اطراف سپین اور دیگر ممالک کے لوگ ہرکھانے کے بعد چہل قدمی کے عادی ہیں اور ان میں ذیابیطس کا مرض بہت ہی کم دیکھا گیا ہے۔ اس عمل میں میڈیٹرینیئن طرزخوراک کا دخل بھی ہے جو تیزی سے مقبول ہورہی ہے۔ لیکن یہ حقیقت ہے کہ چہل قدمی ان اقوام کی عام عادت ہے۔
جرنل سپورٹس میڈیسن میں 2022 میں کئے گئے ایک تحقیقی سروے کے مطابق ہرکھانے کے بعد چلنا بہت ضروری ہے۔ یہاں تک کہ بلڈ شوگرکنٹرول کرنے میں اس کا بہت اہم کردار ہوتا ہے۔ تحقیق کے مطابق اگر ہر کھانے کے بعد چلنے کی عادت اپنائی جائے تو نہ چلنے والوں کے مقابلے میں بلڈ شوگر9.51 فیصد تک کم ہوسکتی ہے۔ تاہم اگر دن میں کئی مرتبہ چلاجائے تو اس سے 17 فیصد شکرکم ہوسکتی ہے۔
اس کے علاوہ اگرآپ دیر تک بیٹھے ہیں تو اٹھ کر چہل قدمی کیجئے کیونکہ اس سے بھی ذیابیطس بھگانے میں مدد مل سکتی ہے۔ جرنل میں سات مطالعوں کا نئے سرے سے جائزہ (میٹا اینالیسس) لیا گیا ہے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ اگر آپ دن میں کئی مرتبہ 2 سے 5 منٹ کی واک کریں تو یہ روز نصف گھنٹے تک کی تیزقدمی ہوجائے گی۔
رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اگرآپ دیرتک بیٹھے رہ کر کام کرتے ہیں تو ضروری ہے کہ کچھ دیر کھڑے رہ کر بھی کام نمٹائیں۔ ہم جانتے ہیں کہ کھانا کھانے کے 30 سے 90 منٹ کے دوران خون میں شکر کی مقدار بلند ہوجاتی ہے اور یہی وہ موقع ہے کہ ہم چلنے کو ترجیح دیں اور ذیابیطس سے محفوظ رہیں۔
تاہم اگر آپ ہفتے 150 منٹ کی واک کرتے ہیں تو ذیابیطس مرض کا خطرہ 33 فیصد تک کم کیا جاسکتا ہے۔