(ویب ڈیسک) ماہرین نے جاری کردہ تحقیق میں کہا ہے کہ 65 سال یا اس سے زائد عمر کے خواتین وحضرات کم مقدار والی اسپرین کھاکر ٹائپ ٹوذیابیطس کے خطرے سے دور رہ سکتے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ بہتر ہوگا کہ خود سے کھانے کی بجائے اپنے معالج کے مشورے سے اسپرین استعمال کی جائے۔ وجہ یہ ہے کہ اسپرین کھانے کے اپنے فوائد اور نقصانات ہیں، تاہم نئی تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ 65 یا اس سے زائد عمر کے افراد باقاعدگی سے اسپرین کھائیں تو اس سے ٹائپ ٹو ذیابیطس کے خطرات 15 فیصد تک کم ہوسکتے ہیں۔
واضح رہے کہ 2022 میں امریکی سروس ہیلتھ فورس نے بعض مشاہدات کے بعد کہا تھا کہ بوڑھے افراد اسپرین کھانے سے اندرونی جریانِ خون اور کچھ قلبی امراض کے شکار ہوسکتےہیں کیونکہ اس عمر میں خون پتلا ہونے سے مسائل پیدا ہوسکتے ہیں۔لیکن یہ بات بھی معلوم ہوئی ہے کہ اسپرین کئی اقسام کے سرطان سےبھی بچاتی ہے جن میں خواتین میں بیضہ دانی کا کینسر بھی شامل ہے۔
اب نئی تحقیق میں 65 سال یا اس سے زائد عمر کے 16000 افراد شامل کئے گئے ہیں، تمام بزرگوں کو دو حصوں میں بانٹا گیا، ایک کو 100 گرام اسپرین روزانہ دی گئی جبکہ دوسرے گروپ کو فرضی دوا کھلائی گئی۔ تاہم وہ امراضِ قلب، ڈیمنشیا اور دیگر عوارض سے پاک تھے یعنی قدرے صحتمند بھی تھے۔