اپ ڈیٹس
  • 324.00 انڈے فی درجن
  • 323.00 زندہ مرغی
  • 468.00 گوشت مرغی
  • پولٹری
  • چینی یوآن قیمت خرید: 39.45 قیمت فروخت : 39.52
  • امریکن ڈالر قیمت خرید: 278.35 قیمت فروخت : 278.85
  • یورو قیمت خرید: 311.41 قیمت فروخت : 311.97
  • برطانوی پاؤنڈ قیمت خرید: 367.19 قیمت فروخت : 367.85
  • آسٹریلیا ڈالر قیمت خرید: 188.84 قیمت فروخت : 189.18
  • کینیڈا ڈالر قیمت خرید: 206.50 قیمت فروخت : 206.87
  • جاپانی ین قیمت خرید: 1.92 قیمت فروخت : 1.93
  • سعودی ریال قیمت خرید: 74.19 قیمت فروخت : 74.32
  • اماراتی درہم قیمت خرید: 76.31 قیمت فروخت : 76.45
  • کویتی دینار قیمت خرید: 911.31 قیمت فروخت : 912.95
  • کرنسی مارکیٹ
  • تولہ: 262700 دس گرام : 225200
  • 24 سونا قیراط
  • تولہ: 240807 دس گرام : 206432
  • 22 سونا قیراط
  • تولہ: 3116 دس گرام : 2674
  • چاندی تیزابی
  • صرافہ بازار
صحت

مستقل اندھے پن سے بچانے والے نئے ڈراپس کی فرانس میں آزمائش

02 Sep 2023
02 Sep 2023

(ویب ڈیسک) سائنس دانوں نے امبلیکل کورڈ میں پائی جانے والی ایک جیلی سے ایسے ڈراپس بنائے ہیں جو آنکھ میں تکلیف کا نیا علاج ہوسکتے ہیں۔

جیلی میں ایسے خلیے موجود ہیں جن کے متعلق خیال کیا جاتا ہے کہ یہ زخم یا انفیکشن کے سبب آنکھ کی سطح کو پہنچنے والے نقصان کو ٹھیک کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

اس ڈراپ کی مطبی آزمائش فرانس کے چھ ہسپتالوں میں جاری ہے جہاں یہ دیکھا جا رہا ہے کہ آیا یہ ڈراپ قرنیہ پر آنے والی سوزش کو ٹھیک کر سکتے ہیں یا نہیں۔

آنکھوں میں یہ تکلیف طویل عرصے تک کانٹیکٹ لینس پہننے کی وجہ سے ہونے والے انفیکشن کے سبب ہوسکتی ہے۔ اگرچہ اس تکلیف میں نسبتاً کم لوگ مبتلا ہوتے ہیں لیکن یہ قرنیہ کی سطح کو ختم کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے اور دنوں میں مستقل طور پر بینائی سے محروم کر سکتی ہے۔

اس تکلیف کا علاج عموماً اینٹی بائیوٹک ڈراپس سے بیکٹیریا مار کر کیا جاتا ہے۔ کچھ سپیشلسٹ سنٹرز پر اس تکلیف کا علاج مریض کے خون کے نمونے سے بنائے گئے آنکھوں کے قطروں سے کیا جاتا ہے۔

جیلی ڈراپس کی تازہ ترین آزمائش کی پشت پر موجود محققین پُر امید ہیں کہ یہ ڈراپس باآسانی اور وسیع مقدار میں بنائے جا سکیں گے جو مریضوں کو ان کے خون کے نمونے دینے سے چھٹکارا دلائیں گے۔

وارٹنز جیلی نامی یہ مادہ بڑی مقدار میں امبلیکل کورڈ میں پایا جاتا ہے جس کو عام طور پر بچہ پیدا ہونے کے بعد پھینک دیا جاتا ہے۔

حالیہ سالوں میں سائنس دانوں کو یہ معلوم ہوا ہے کہ یہ اسٹیم خلیوں کا ایک زرخیز وسیلہ ہے۔

Install our App

آپ کی اس خبر کے متعلق رائے