اپ ڈیٹس
  • 306.00 انڈے فی درجن
  • 595.00 گوشت مرغی
  • پولٹری
  • چینی یوآن قیمت خرید: 39.45 قیمت فروخت : 39.52
  • امریکن ڈالر قیمت خرید: 278.35 قیمت فروخت : 278.85
  • یورو قیمت خرید: 311.41 قیمت فروخت : 311.97
  • برطانوی پاؤنڈ قیمت خرید: 367.19 قیمت فروخت : 367.85
  • آسٹریلیا ڈالر قیمت خرید: 188.84 قیمت فروخت : 189.18
  • کینیڈا ڈالر قیمت خرید: 206.50 قیمت فروخت : 206.87
  • جاپانی ین قیمت خرید: 1.92 قیمت فروخت : 1.93
  • سعودی ریال قیمت خرید: 74.19 قیمت فروخت : 74.32
  • اماراتی درہم قیمت خرید: 76.31 قیمت فروخت : 76.45
  • کویتی دینار قیمت خرید: 911.31 قیمت فروخت : 912.95
  • کرنسی مارکیٹ
  • تولہ: 262700 دس گرام : 225200
  • 24 سونا قیراط
  • تولہ: 240807 دس گرام : 206432
  • 22 سونا قیراط
  • تولہ: 3116 دس گرام : 2674
  • چاندی تیزابی
  • صرافہ بازار
پنجاب گورنمنٹ

48 گھنٹے میں بجلی بلوں پر ریلیف کا اعلان کریں گے، نگران وزیراعظم

31 Aug 2023
31 Aug 2023

(ویب ڈیسک) وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے کہا 48 گھنٹے میں بجلی بلوں پر ریلیف دینے کا اعلان کریں گے۔

نگران وزیراعظم  نے اسلام آباد میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا بجلی کے بلوں کے مسئلے کو بڑھا چڑھا کر پیش کیا جارہا ہے، الیکشن تاریخ پر سپریم کورٹ جو فیصلہ کرے گی احترام کریں گے، دہشت گردی، حساس معاملات کو مدنظر رکھ کر نادرا قوانین میں ترمیم کی گئی ہیں۔

انوارالحق کاکڑ  نے کہا کہ نادرا کا چیئرمین فوجی لگانے کی وجہ بھی یہی حساس معاملات ہیں، نادرا چیئرمین کے فرائض کے لئے سپیشلائزڈ پروفیشنل کی ضرورت تھی، نگران وزیراعظم  نے مزید کہا پاکستان میں کوئی بحران نہیں، حالات مشکل ہیں پر جلد سرخرو ہوں گے، سوچی سمجھی پلاننگ کے تحت بے یقینی اور مایوسی پھیلائی جارہی ہے۔

نگران وزیراعظم  نے کہا پاکستان میں ایماندار لوگوں کو چوری کرنے والوں کے پیسے دینے پڑتے ہیں، کپیسٹی پیمنٹ بہت بڑا ایشو ہے، ملک کو معاشی چیلنجز کا سامنا ہے، ہم نے حکومت میں پروفیشنل کو یکجا کیا ہے، صحافیوں سے ملاقات کا مقصد معاشی صورتحال پر نکتہ نظر بیان کرنا ہے۔

انوارالحق کاکڑ  نے مزید کہا اکنامک اور سکیورٹی چیلنجز بھی ہیں، اگر تشخیص درست ہو تو مریض ریکور کر جاتا ہے، اگر تشخیص درست نہ ہو تو علاج سود مند نہیں ہوتا، ہمیں عوامی مسائل کا ادراک ہے، ٹویٹر پر کسی نے میرا نمبر شیئر کر دیا، دس ہزار میسج آ چکے، 90 کی دہائی میں لوڈشیڈنگ کا مسئلہ بڑا چیلنجنگ تھا۔

نگران وزیراعظم  نے کہا آئی پی پیز  کے ساتھ معاہدے کئے گئے، بجلی کی پیداوار ہو یا نہ ہو کپیسٹی پیمنٹ دینا ہوں گی، ایک طرف بلوں کو جلایا جا رہا ہے تو دوسری طرف بجلی کی چوری ہو رہی ہے، بجلی کی چوری اور لائن لاسز اہم مسائل ہیں، آئی ایم ایف معاہدے پر عمل بھی کرنا ہے، سبسڈی دینے کا مقصد مسئلے کا حل نہیں ٹالنا ہوتا ہے۔

انوارالحق کاکڑ نے کہا توانائی کے شعبے میں پیداوار، ترسیل اور وصولیوں کے نظام میں نقائص ہیں، ہم  نے مسئلے کا حل تلاش کرنا ہے، یہ تاثر نہیں ہونا چاہئے کہ نگران حکومت کا مقصد سخت اقدامات اٹھانا ہے، ایسا بیانیہ گھڑنے کی کوشش کی جا رہی کہ پاکستان شاید کلیپس کرنے لگا ہے۔

Install our App

آپ کی اس خبر کے متعلق رائے