90 روز میں الیکشن کیلئے تمام پارٹیاں سپریم کورٹ کا دروازہ بھی کھٹکھٹائیں گی: شیخ رشید
(ویب ڈیسک) سربراہ عوامی مسلم لیگ اور سابق وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی نے الیکشن90 دن کے اندر کرانے کا مطالبہ کر کے سیاست میں ہلچل پیدا کر دی ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس (ٹوئٹر) پر اپنے بیان میں شیخ رشید احمد کا کہنا تھا کہ چیف جسٹس سپریم کورٹ سے چیف الیکشن کمیشن کی 2 گھنٹے طویل ملاقات کا اعلامیہ جاری نہیں ہوا لیکن الیکشن کمیشن نے کہا کہ عام انتخابات 90 دن میں نہیں ہو سکتے اگلے سال ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی نے الیکشن90 دن کے اندر کرانے کا مطالبہ کر کے سیاست میں ہلچل پیدا کر دی ہے، ایسے لگتا ہے صرف ن لیگ ہی الیکشن میں تاخیر کی حامی رہ جائے گی باقی سب پارٹیاں 90 دن الیکشن کرانے پر اکٹھی ہو جائیں گی اور سپریم کورٹ کا دروازہ بھی کھٹکھٹائیں گی۔
سابق وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ نگران کابینہ میں سے سوائے سرفراز بگٹی کے کسی کو نہیں جانتا اور نگران کابینہ صرف الیکشن کی نگران ہے، لمبا چوڑا پالیسی ساز فیصلہ نہیں کر سکتی لوگ بچوں کو زہر دے رہے ہیں پھندے پر لٹک رہے ہیں نہ بجلی کے بل کے پیسے ہیں نہ آٹا خرید سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جڑانوالہ کے واقعہ نے دنیا میں پاکستان کو بہت رسوا اور بد نام کیا ہے اس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے، مجرموں کو سخت سزا دی جائے، 16 گرجا گھر جلے اور پولیس تماشہ دیکھتی رہی، غریب سیاسی ورکر کے بیوی بچے ملازم کو اُٹھانا ہو چادر چار دیواری کو نیست و نابود کرنا ہو اور گھروں میں تشدد کرنا ہو تو ان کے دائیں ہاتھ کا کام ہے۔
سربراہ عوامی مسلم لیگ کا مزید کہنا تھا کہ گیند سپریم کورٹ کے کورٹ میں چلی گئی ہے، آئین و قانون اور ملک کو بچانا ہے یا خانہ جنگی کی بھینٹ چڑھانا ہے یہ فیصلہ سپریم کورٹ سے ہی ہو سکتا ہے، لوگ مایوس ہوگئے ہیں اور ہمت ہار گئے ہیں، اللہ تعالیٰ پاکستان اور پاکستان کے لوگوں پر رحم فرمائے۔