(لاہور نیوز) شہر میں ڈکیتی اور چوری کی نان سٹاپ وارداتوں کا سلسلہ نہ رک سکا، شہری لاکھوں روپے نقدی، قیمتی سامان اور موٹرسائیکلوں سے محروم ہوگئے، لاہور پولیس کے افسروں کی جرائم کنٹرول کرنے کے لئے حکمت عملی ناکام ہوگئی۔
تفصیلات کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مختلف جرائم کی 418 وارداتیں رپورٹ ہوئیں، موٹرسائیکل چوری کی 121 اور متفرق چوری کی 297 وارداتیں ہوئیں۔
قائداعظم انڈسٹریل اسٹیٹ میں ڈاکو آئس کریم فیکٹری کے عملے کو یرغمال بنا کر 43 لاکھ روپے لوٹ کر فرارہوگئے، ستوکتلہ میں چور محمد شفیق کے گھر کے تالے توڑ کر 11 لاکھ 75 ہزار روپے مالیت کے زیورات اور نقدی لے اڑے، ساندہ کے علاقے میں ڈاکو کاشف زاہد کی دکان سے 6 لاکھ روپے لوٹ کر فرار ہوگئے۔
مزنگ کے علاقے میں ڈاکوؤں نے ممتازسجاد کی فارمیسی سے 70 ہزار روپے لوٹ لئے، رائے ونڈ کے علاقے میں ڈاکو نذیر کے جنرل سٹورسے 71 ہزار روپے کیش لے اڑے جبکہ مختلف علاقوں سے چوروں نے 121 موٹرسائیکلیں چوری کر لیں۔
جوہر ٹاؤن میں بچوں کو سکول چھوڑنے کیلئے جانے والے شہری احمد شاہد کے ساتھ واردات کی سی سی ٹی وی فوٹیج منظر عام پر آ گئی جس کے مطابق شہری احمد شاہد بچوں کو سکول چھوڑنے کے لئے پیدل جا رہا تھا اسی اثنا میں دو موٹرسائیکل سوار ڈاکو شہری سے نقدی اور سامان لوٹ کر فرار ہوگئے۔
پولیس کے مطابق داتا دربار، قلعہ گجر سنگھ اور لیاقت آباد کے علاقے سے تین نامعلوم افراد کی لاشیں ملیں، پولیس نے قانونی کارروائی کے بعد لاشوں کو مردہ خانے منتقل کر دیا۔
صوبائی دارالحکومت میں شہری ڈکیتوں اور چوروں کے رحم و کرم پر ہیں جبکہ پولیس جرائم کو کنٹرول کرنے میں عملی طور پر مکمل ناکام دکھائی دے رہی ہے۔