لاہور میں تین ہزار غیر قانونی تعمیرات کا انکشاف، افسروں کی کارکردگی کا بھانڈا پھوٹ گیا
(لاہور نیوز) صوبائی دارالحکومت میں 3ہزار غیرقانونی تعمیرات مگر صرف چند سو بغیر نقشہ کمرشل و رہائشی تعمیرات کی نشاندہی کی گئی جس سے خزانے کو نقشہ فیسوں کی مد میں 25کروڑ روپے کا نقصان پہنچا، پلاننگ ونگ کی آڈٹ رپورٹ نے افسروں کی کارکردگی کا بھانڈا پھوڑ دیا۔
پلاننگ ونگ کی رپورٹ کے مطابق شہر میں شادی ہالز ،مارکیز،فارم ہاؤسز،مہمان خانے غیرقانونی طور پرتعمیرکروائے گئے، داتا گنج بخش اور سمن آباد زون میں 65، 65غیرقانونی کمرشل اور رہائشی تعمیرات ہیں، علامہ اقبال زون میں 28، نشتر زون میں 69 اور گلبرگ میں 13 غیرقانونی کمرشل و رہائشی تعمیرات ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ شالامارزون میں 47،عزیزبھٹی زون میں 51، واہگہ زون میں 50 غیر قانونی کمرشل اور رہائشی تعمیرات ہیں، راوی زون میں بھی 57 غیر قانونی کمرشل اور رہائشی تعمیرات کا انکشاف ہوا ہے۔
ایل ڈی اے کی جانب سے 442غیر قانونی عمارتوں کو نوٹس جاری کئے گئے، 55عمارتوں کو سیل جبکہ 78عمارتوں کے صرف بالائی حصوں کو مسمار کیا گیا۔
سیکرٹری بلدیات پنجاب ڈاکٹر ارشاد کا کہنا ہےکہ ابتدائی طور پر انکوائری شروع کر دی گئی ہے، دو پلاننگ افسروں اور 7بلڈنگ انسپکٹرز کو نوکری سے ہٹا دیا گیا ہے۔