(ویب ڈیسک ) انسداد دہشت گردی عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی کی جناح ہاؤس مقدمہ سمیت 7 مقدمات میں عبوری ضمانتیں مسترد کردیں۔
انسداد دہشت گردی عدالت لاہور میں جج اعجاز احمد بٹر نے سماعت کی، بطور سپیشل پراسکیوٹر سید فرہاد علی شاہ اور پی ٹی آئی کی جانب سے بیرسٹر سلمان صفدر عدالت میں پیش ہوئے۔
بیرسٹر سلمان صفدر نے استدعا کی کہ اس ضمانت کو ملتوی کر دیا جائے، اُنہوں نے کہا کہ قانونی نکتے پر تحقیق کرنے کے لیے 3 دن کا وقت ملا، عدالت یا پراسکیوٹر مزید مہلت دینے کی مخالفت کرتے ہیں تو دلائل دے دیتا ہوں۔
اُنہوں نے کہا کہ چیئرمین تحریک انصاف کی تکنیکی بنیادوں عبوری ضمانت منسوخ نہ کی جائے، اُنہوں نے یہ بھی کہا کہ عدالتی حکم پر حراستی اور سزا یافتہ ملزمان روزانہ پیش کیے جاتے ہیں، درخواست گزار کو بھی جیل سے طلب کر لیا جائے۔
فاضل جج نے یہ دلائل سن کر کہا کہ سزا یافتہ نہیں پیش ہوتے۔
بیرسٹر سلمان صفدر نے کہا کہ میں چاہتا ہوں 50 اوور پروسکیوشن اور ڈیفنس سائڈ کو برابر کھیلنے کا موقع دیا جائے، بارش کا بہانہ بنا کر میرے مؤکل کو کھیلنے کا موقع نہ دینا مناسب نہیں ہوگا۔
اُنہوں نے یاد دہانی کرواتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ نے 24 اگست تک چیئرمین پی ٹی آئی کو کسی نئےمقدمہ میں گرفتار نہ کرنے کا حکم دے رکھا ہے۔
اُنہوں نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی اس عدالت میں پیش ہونا چاہتے ہیں۔
فاضل جج نے بیرسٹر سلمان صفدر کو جواب دیتے ہوئے کہا کہ جب آپ کے مؤکل باہر تھے تو عدالت آتے ہی نہیں تھے، آپ تو کسی ایم پی اے، ایم این اے کے پروڈکشن آرڈز ہی جاری نہیں کرتے تھے۔
اس بحث پر سپیشل پراسکیوٹر سید فرہاد علی شاہ نے کہا کہ ایسا کوئی بھی قانونی طریقہ کار موجود نہیں جس کے تحت کسی سزا یافتہ کو عبوری ضمانت کے لیے عدالت میں پیش کیا جائے۔
فاضل جج اعجاز احمد بٹر نے کہا کہ ہم تو سزا یافتہ کا ٹرائل بھی جیل میں ہی کرتے ہیں۔
سپیشل پراسیکیوٹر سید فرہاد علی شاہ نے کہا کہ اگر ملزم عدالت میں نہ آئے تو عدم پیروی پر درخواست خارج کردی جاتی ہے اور اس بنیاد پر قوی امکان ہے کہ ملزم کی سزا دو دن بعد معطل ہوجائےگی تو یہ جواز مناسب نہیں ہے۔
اُنہوں نے کہا کہ عدالت عدم پیروی پر درخواست خارج کردے،جب ملزم کی سزا معطل ہوگی، جیل سے باہر آئے گا تو عبوری ضمانت کا حقدار ہوگا۔
سید فرہاد علی شاہ نے کہا کہ پہلے ہی ملزم کی عبوری ضمانت میں توسیع کرکے مہربانی کردی گئی، مزید مہلت نہ دی جائے۔
اُنہوں نے یہ بھی کہا کہ شاہ زیب کیس کے مطابق عبوری ضمانت عدم حاضری پر خارج ہوگی۔