(لاہور نیوز) وزیر اعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں ہزارہ ایکسپریس حادثے میں جاں بحق ہونے والے افراد کیلئے فاتحہ خوانی کی گئی۔
اعلامیے کے مطابق سیکرٹری کابینہ نے کابینہ کی کارکردگی کی رپورٹ اجلاس میں پیش کی، شرکاء کو بتایا گیا کہ گزشتہ 15 ماہ میں کابینہ کے 53 اجلاس منعقد ہوئے، مجموعی طور پر 1295 فیصلے کیے گئے جن میں سے 99 فیصد فیصلوں پر عمل درآمد کیا گیا۔وزیر اعظم شہباز شریف نے تمام اراکین کا پچھلے 15 ماہ میں ملک کی بہتری کیلئے شبانہ روز محنت میں ان کا ساتھ دینے پر شکریہ ادا کیا۔
موجودہ حکومت کے زیر قیادت ہونے والے کابینہ کے آخری اجلاس میں وزارت اطلاعات کی پیش کردہ قومی موسیقی پالیسی کے مسودہ، قومی ہوا بازی پالیسی 2023، توشہ خانہ کے ذریعے وزیر اعظم کو ملنے والے تحائف کی شفاف نیلامی کر کے رقوم ملک کے یتیم بچوں کی تعلیم اور بہبود کیلئے خرچ کرنے، قومی ٹیرف کمیشن کے تکنیکی و غیر تکنیکی ارکان کی تقرری کی منظوری دی گئی۔
وفاقی کابینہ نے وزارت تجارت کی سفارش پر عبدالرشید شیخ، نعیم انور، محمد اقبال تابش، احمد شیراز کو غیر تکنیکی اور عمران ضیاء کی تکنیکی رکن کے طور پر تعینات کرنے کی منظوری دی، اس کے علاوہ سلمان ایس مہدی کی سٹیٹ لائف انشورنس کارپوریشن میں بطور چیئرمین بورڈ آف ڈائریکٹرز اور سلیم اللہ کی بطور نائب گورنر سٹیٹ بینک تقرری کی منظوری دی۔
کابینہ نے خصوصی سرمایہ کاری سہولت سیکرٹریٹ کے قیام اور جمیل احمد قریشی کی بطور سیکرٹری لگانے، ارشد سلیم خٹک کی بطور چیف ایگزیکٹو آفیسر ریلوے سٹیٹ ڈویلپمنٹ اینڈ مارکیٹنگ کمپنی کے طور پر تعیناتی کی منظوری دیدی، 14 اگست پر مختلف جیلوں میں موجود قیدیوں کی سزا میں رعایت کو دوگنا کرنے کی بھی منظوری دے دی گئی، رعایت کے قانون کا تمام قیدیوں پر اطلاق ہوگا۔
کابینہ کمیٹی برائے توانائی کے 7 اگست 2023، اقتصادی رابطہ کمیٹی کے 26 جولائی، 7 اور 8 اگست کو ہونے والے اجلاسوں، کابینہ کمیٹی برائے بین الحکومتی تجاری لین دین کے 3 اگست، کابینہ کمیٹی برائے نجکاری کے7 اگست کو ہونے والے اجلاس کے فیصلوں کی توثیق کر دی گئی۔