(ویب ڈیسک)ماہرین کی جانب سے مخصوص غذا کے استعمال سے گردوں میں پتھری پیدا ہونے سے متعلق تحقیق جاری کردی گئی ۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ میٹھے مشروبات، آئسکریم اور کیک جیسی چینی سے بنی غذاؤں کے زیادہ استعمال سے گردوں کی پتھری کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ چینی کی زیادہ مقدار کے استعمال سے گردوں کے اس تکلیف دہ مرض میں مبتلا ہونے کا خطرہ لگ بھگ 40 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔
تحقیق میں یہ واضح نہیں کیا گیا کہ چینی کا زیادہ استعمال گردوں کی پتھری کا خطرہ کیوں بڑھاتا ہے؟مگر محققین کا کہنا تھا کہ ہماری تحقیق میں پہلی بار زیادہ میٹھا کھانے کی عادت اور گردوں کی پتھری کے درمیان تعلق دریافت کیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ چینی کا استعمال کم کرکے آپ گردوں کے اس تکلیف دہ مرض سے خود کو بچا سکتے ہیں۔
ایک تخمینے کے مطابق ہر 11 میں سے ایک فرد کو اپنی زندگی میں گردوں کی پتھری کے مرض کا سامنا ہوتا ہے۔موٹاپا، معدے کا مرض اور ذیابیطس کو گردوں کی پتھری کا خطرہ بڑھانے والے عناصر مانا جاتا ہے۔
سروے کے دوران ہر فرد نے غذائی عادات کے بارے میں بتایا تھا اور محققین نے تخمینہ لگایا کہ ان کی غذا میں چینی کی مقدار کتنی ہوتی ہے؟تحقیق میں عمر، جنس اور دیگر عناصر کو مدنظر رکھنے کے بعد دریافت کیا گیا کہ اگر کسی فرد کی جسمانی توانائی کا 25 فیصد سے زیادہ حصہ میٹھی غذاؤں سے حاصل ہوتا ہے تو گردوں کی پتھری کا خطرہ 40 فیصد زیادہ بڑھ جاتا ہے۔
محققین کے مطابق اس حوالے سے مزید تحقیق کی ضرورت ہے تاکہ میٹھا کھانے کی عادت اور گردوں کی پتھری کے درمیان تعلق کی وجہ سامنے آسکے،تاہم نہوں نے کہا کہ ہمارا مشورہ یہی ہے کہ چینی کا استعمال کم از کم کیا جائے۔