(ویب ڈیسک) ماہرین کی بین الاقوامی ٹیم نے انسانی دل کا خلوی (سیلولر) اور بافتی (ٹشوز) سطح تک کا غیرمعمولی تفصیلی نقشہ تیار کیا ہے۔ اس سے ایک جانب تو افعالِ قلب اور امراضِ قلب کو سمجھنے میں مدد ملے گی تو دوسری جانب دل کی دھڑکن کے راز اور اس کی اصل مرکز کو جاننا بھی آسان ہوسکے گا۔
یہ منصوبہ، ’ہیومن سیل اٹلس‘ کا ایک حصہ ہے جس میں دیگر اعضا کے ساتھ دل کی اندرونی اور بیرونی ساخت کو بھی دیکھا گیا ہے۔ برطانیہ اور جرمنی کے کئی اداروں کے ماہرین نے برسوں کی محنت سے معلوم کیا ہے کہ انسانی دل کم ازکم 75 اقسام کے خلیات سے ملکر بنا ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ انہوں نے دل کے 8 ایسے مقامات پر بھی غور کیا ہے جہاں پہلے انسانی نگاہ نہیں گئی تھی۔ بالخصوص اس سے دل کی دھڑکن خارج ہونے کے اہم مرکز کو بھی سمجھنے میں مدد ملے گی۔
اس سے بڑھ کر ہمیں معلوم ہوا ہے کہ دل کیسے دھڑکتا ہے اور کس طرح حرکت کرتا ہے اور انفیکشن سے کیسے بچا رہتا ہے۔ اگرچہ دیکھنے میں یہ کسی بھی طرح بہت خوبصورت نہیں کیونکہ اس میں خلیاتی اور سالماتی سطح کی تفصیلات شامل کی گئی ہیں۔ پھر یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ کونسے جین کس قسم کے کردار ادا کرتے ہیں اور دل کی دھڑکن کا راز کیا ہے۔
ماہرین نے دل کی ہموار اور یکساں دھڑکن میں ملوث جین کی نشاندہی بھی کی ہے۔ تحقیق کے لیے عطیہ کردہ 25 دل بھی استعمال کئے گئے ہیں اور کل 7 لاکھ انفرادی خلیات کی ایک ایک تفصیل لکھی گئی ہے۔ توقع ہے کہ اس سے امراض کے علاج کی نئی راہیں کھلیں گی۔