(ویب ڈیسک) امریکہ میں منعقدہ ’بیریوں سے متعلق ایک بین الاقوامی سمپوزیم‘ میں ماہرین نے کہا ہے کہ سٹرابری جیسے اہم پھل کے صحت پر مثبت اثرات سامنے آرہے ہیں اور اسے غذائی علاج کا درجہ حاصل ہوتا جارہا ہے۔
سائنسدانوں نے مختلف تحقیقی رپورٹ پیش کرتےہوئے اس خوش ذائقہ پھل کو سپرفوڈ بھی کہا ہے۔ سائنسی تحقیقات بتاتی ہیں کہ سٹرابری میں مختلف کیمیکل، پولی فینولز اور مرکبات دل کو مضبوط اورتوانا رکھتےہیں، یہ کارڈیو میٹابولک نظام کو بہترکرتےہیں۔ دوسری جانب لبلبے میں انسولین کے افراز کو بڑھاتےہیں جس سے ٹائپ ٹو ذیابیطس کا خطرہ کم ہوسکتا ہے۔
اس کے علاوہ ایسے کئی اجزا بھی ملے ہیں جو خون میں کولیسٹرول کی شرح کم کرکے لہو کے بہاؤ کو بہتر بناتے ہیں۔ ہم جانتے ہیں کہ لہو کا گاڑھا پن کئی مسائل کی وجہ ہے جن میں امراضِ قلب اور فالج شامل ہے۔
فلوریڈا میں منعقدہ اس کانفرنس میں شرکا نے زور دیا کہ غذا میں پھلوں اور سبزیوں کی کمی کئی امراض کی وجہ بن رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بیریاں بالخصوص سٹرابری اس کمی کو پورا کرسکتی ہیں۔ پھل اور سزبیاں کھانے سے دنیا بھرمیں ذیابیطس اور امراضِ قلب جیسی بیماریوں کا قومی بوجھ بھی کم ہوسکتا ہے۔ ماہرین نے کہا ہے کہ کم ازکم ایک کپ سٹرابری روزانہ کھانا ضروری ہے۔