(ویب ڈیسک) اسلامیہ یونیورسٹی کا معاملہ پارلیمنٹ پہنچ گیا، ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی نے آئی جی اور چیف سیکرٹری سے یونیورسٹی واقعہ کی رپورٹ طلب کر لی۔
عالیہ کامران نے اسلامیہ یونیورسٹی کا معاملہ ایوان میں اٹھایا، انہوں نے کہا کہ انکوائری کرکے رپورٹ سامنے رکھی جائے، اگر یہ واقعہ کسی مدرسے میں ہوتا تو ایک ایک بندہ اور میڈیا توجہ دلا رہا ہوتا، اس معاملے پر کوئی نہیں بولا اس پر رپورٹ منگوا کر تحقیقات کی جائیں۔
مولانا عبدالاکبر چترالی نے کہا کہ اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور میں ساڑھے 5 ہزار طالبات کی نازیبا تصاویر سامنے آنے کی خبریں آ رہی ہیں، ملک میں شعائر اسلام کی توہین کی جا رہی ہے، حکومت پاکستان صرف اسلامیہ یونیورسٹی نہیں بلکہ تمام یونیورسٹیوں کو مانیٹر کرے۔
کھیل داس کوہستانی نے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اسلامیہ یونیورسٹی واقعہ پر اعلیٰ سطح کی تحقیقاتی کمیٹی بنائی جائے۔ بعد ازاں قومی اسمبلی کا اجلاس بدھ 11 بجے تک ملتوی کر دیا گیا۔