(لاہور نیوز) نگران حکومت نے سرکاری ہسپتالوں کے حالات بہتر کرنے کیلئے مختلف سروسز کو آؤٹ سورس کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ہسپتالوں کے حالات کو بہتر کرنے کیلئے نگران حکومت کے اقدام جاری ہیں، اسی سلسلے میں سرکاری ہسپتالوں میں آنے والے مریضوں کی آسانی کیلئے مختلف سروسز کو آؤٹ سورس کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے،حکومت نے ریڈیالوجی اور پتھالوجی کے شعبوں کو آؤٹ سورس کرنے کا فیصلہ کیا ہے، سکیورٹی اور جینیٹوریل کا شعبہ پہلے ہی آؤٹ سورس ہے۔
نگران صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر جاوید اکرم نے کہا ہے کہ سرکاری ہسپتالوں کے انفراسٹرکچر کی اصلاح کی کوشش کر رہے ہیں، گرمی کے موسم میں سرکاری ہسپتالوں میں ایئر کنڈیشنرز بند نہیں ہونے چاہئیں، ہارٹ اٹیک کے ساتھ ہسپتال میں آنے والے مریضوں کی 24 گھنٹوں میں پرائمری انجیوپلاسٹی کرنے کا عمل جاری ہے۔
انہوں نے بتایا کہ کارڈیالوجی ہسپتالوں میں دو ماہ میں سات ہزار سے زائد مریضوں کی پرائمری انجیو پلاسٹی ہو چکی ہے،پنجاب میں صحت سہولت پروگرام بلا تعطل جاری رہے گا، تمام سرکاری ہسپتالوں کے ہیلتھ پروفیشنلز کی ویکسی نیشن مکمل کروائیں گے، ڈاکٹرز، نرسز اور پیرامیڈیکل سٹاف کی خالی اسامیاں پُر کرنے کے حوالے سے بھی اقدام جاری ہیں۔
نگران صوبائی وزیر صحت کا مزید کہنا تھا کہ پنجاب کے تعلیمی اداروں میں ہیلتھ سکریننگ گیم چینجر ثابت ہو گی، طبی درسگاہوں میں ریسرچ کو پروان چڑھانے کی کوشش کر رہے ہیں۔