(لاہور نیوز) لاہور میں 91 غیر قانونی فارم ہاؤسنگ سکیموں کا انکشاف ہو گیا۔ بارڈر زیرو لائن کے 8 اعشاریہ ایک کلومیٹر کے ریڈیس میں آنے والی غیر قانونی فارم ہاؤسنگ سکیمیں بھی شامل ہیں۔
تحصیل کینٹ میں 62 اور تحصیل شالیمار میں 29 غیر قانونی فارم ہاؤسنگ سکیموں کی نشاندہی کر لی گئی۔ مجوزہ غیر قانونی سکیموں کے خلاف ویسٹ پاکستان بارڈر ایریا ریگولیشن 1959 کے سیکشن 9 کا قانون لاگو ہوتا ہے۔ ادارے لوکل گورنمنٹ آرڈیننس 2021 کے سیکشن 145 کے تحت ان سکیموں کے خلاف عمل درآمد کرنے کے پابند ہیں۔
تحصیل کینٹ میں غیر قانونی فارم ہاؤسنگ سکیموں میں الفلاح ہاؤسنگ سکیم، لاہور گرین سٹی، وائٹل سٹی اور دیگر سکیمیں شامل ہیں۔ تحصیل شالیمار کی غیر قانونی فارم ہاؤسنگ سکیموں میں کینال فورٹس ٹو، رضوان گارڈن، واہگہ گارڈن اور دیگر سکیمیں موجود ہیں۔ 8اعشاریہ ایک کلومیٹر کے حدود اربع میں زرعی زمین فارم ہاؤسنگ سکیم کے لئے استعمال نہیں ہو سکتی۔ آئندہ زرعی زمینوں کی خریدوفروخت پر تحریری حلف نامہ لیا جائے گا کہ ایسی زمینوں پر فارم ہاؤسنگ سکیم نہیں بنائی جائے گی۔
ڈسٹرکٹ کولیکٹر لاہور عدنان رشید کا کہنا ہے کہ غیرقانونی فارم ہاؤسنگ سوسائٹیوں پر اگلے پندرہ روز میں رپورٹ پیش کی جائے گی۔