اپ ڈیٹس
  • 306.00 انڈے فی درجن
  • 595.00 گوشت مرغی
  • پولٹری
  • چینی یوآن قیمت خرید: 39.45 قیمت فروخت : 39.52
  • امریکن ڈالر قیمت خرید: 278.35 قیمت فروخت : 278.85
  • یورو قیمت خرید: 311.41 قیمت فروخت : 311.97
  • برطانوی پاؤنڈ قیمت خرید: 367.19 قیمت فروخت : 367.85
  • آسٹریلیا ڈالر قیمت خرید: 188.84 قیمت فروخت : 189.18
  • کینیڈا ڈالر قیمت خرید: 206.50 قیمت فروخت : 206.87
  • جاپانی ین قیمت خرید: 1.92 قیمت فروخت : 1.93
  • سعودی ریال قیمت خرید: 74.19 قیمت فروخت : 74.32
  • اماراتی درہم قیمت خرید: 76.31 قیمت فروخت : 76.45
  • کویتی دینار قیمت خرید: 911.31 قیمت فروخت : 912.95
  • کرنسی مارکیٹ
  • تولہ: 262700 دس گرام : 225200
  • 24 سونا قیراط
  • تولہ: 240807 دس گرام : 206432
  • 22 سونا قیراط
  • تولہ: 3116 دس گرام : 2674
  • چاندی تیزابی
  • صرافہ بازار
شہرکی خبریں

کامیاب آئی ایم ایف پروگرام پر وزیراعظم، وزیر خزانہ مبارکباد کے مستحق ہیں: لاہور چیمبر

13 Jul 2023
13 Jul 2023

(ویب ڈیسک) لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر کاشف انور نے پاکستان کے لیے 3 ارب ڈالر کے سٹینڈ بائی ارینجمنٹ پروگرام کی منظوری پر حکومت کو سراہا ہے۔

ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ یہ مالی امداد پاکستان کو معاشی چیلنجوں سے نمٹنے کے قابل بنائے گی اور پائیدار ترقی و معاشی استحکام کی بنیاد رکھے گی۔ انہوں نے کہا کہ طے پانے والا معاہدہ مزید قدر میں کمی کو مؤثر طریقے سے روکے گا، جس کے نتیجے میں افراط زر میں کمی آئے گی۔

کاشف انور نے کہا کہ یہ معاہدہ لیکویڈیٹی بحران کو کم کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے اور اس سے درآمدی پابندیوں میں بھی کمی آئے گی۔ آئی ایم ایف پروگرام سے مالیاتی اداروں کا اعتماد بڑھے گا اور غیرملکی سرمایہ کاری بڑھے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ اس معاہدے کے مزید اثرات دیکھنے کو ملیں گے کیونکہ اس سے پاکستان کی اقتصادی پوزیشن کو تقویت ملے گی اور ملک میں معاشی اصلاحات پر بین الاقوامی اعتماد بھی بڑھے گا۔ کاروباری برادری کو توقع ہے کہ ایک روشن مستقبل اور معاشی استحکام کی راہ ہموار کی جائے گی۔

کاشف انور نے کہا کہ اس معاہدے کے اثرات معیشت کو فوری سنبھالا دیں گے۔ آئی ایم ایف فنڈنگ کے علاوہ پاکستان کو حال ہی میں متحدہ عرب امارات سے ایک ارب ڈالر اور سعودی عرب سے 2 ارب ڈالر ملے ہیں، یہ بھی بہت اہم ہیں کیونکہ پاکستان کو زرمبادلہ کے ذخائر کی قلت کا سامنا ہے اور ملک ڈیفالٹ کے دہانے پر ہے۔

لاہور چیمبر نے ٹیکس بیس بڑھانے کے لیے ٹھوس کوششوں کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ ٹیکس نیٹ کو وسیع کیے بغیر حکومتی ریونیو میں اضافہ نہیں ہو گا۔ انہوں نے صنعت کو درپیش مسائل کو حل کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔

Install our App

آپ کی اس خبر کے متعلق رائے