(لاہور نیوز) پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج صحرا زدگی اور قحط سے بچاؤ کا عالمی دن منایا جا رہا ہے۔
صحرا زدگی ایک ایسا عمل ہے جو زمین کو آہستہ آہستہ خشک اور بنجر بنا دیتا ہے۔ ایک وقت ایسا آتا ہے کہ یہ زمین مکمل طور پر صحرا میں تبدیل ہو جاتی ہے۔ جنگلات کو بڑے پیمانے پر کاٹنا اور زراعت میں ناقص کیمیائی ادویات کا استعمال زمین کی زرخیزی کو ختم کر کے اسے بنجر کر دیتا ہے۔ براعظم افریقا اس وقت سب سے زیادہ صحرا زدگی سے متاثر ہے۔
اقوام متحدہ کے مطابق دنیا میں اس وقت 25 کروڑ افراد صحرا زدگی کے نقصانات سے براہ راست متاثر ہو رہے ہیں جبکہ 100 ممالک اور ایک ارب افراد صحرا زدگی کے خطرے سے دوچار ہیں۔
اقوام متحدہ کے عالمی ادارہ برائے خوراک و زراعت کے مطابق دنیا بھر میں ہر ایک منٹ میں 23 ایکڑ زمین صحرا زدگی کا شکار ہو کر بنجر ہو رہی ہے۔
عالمی اداروں کی رپورٹس بتاتی ہیں کہ دنیا کے مختلف خطوں میں جاری خانہ جنگیاں بھی صحرا زدگی کی ایک بڑی وجہ ہیں جو کسی علاقے کو پہلے قحط زدہ بناتی ہیں، پھر زراعت کو نقصان پہنچاتی ہیں۔ بالآخر وہ زمین صحرا میں تبدیل ہو جاتی ہے۔ دنیا بھر میں موسمیاتی تبدیلیوں سے بھی پانی کے ذخائر میں تیزی سے ہوتی کمی زمین کو خشک کر رہی ہے۔
ماہرین کے مطابق زمین پر زیادہ سے زیادہ درخت اگا کر ہی صحرا زدگی سے بچاؤ ممکن ہے۔