اپ ڈیٹس
  • 306.00 انڈے فی درجن
  • 595.00 گوشت مرغی
  • پولٹری
  • چینی یوآن قیمت خرید: 39.45 قیمت فروخت : 39.52
  • امریکن ڈالر قیمت خرید: 278.35 قیمت فروخت : 278.85
  • یورو قیمت خرید: 311.41 قیمت فروخت : 311.97
  • برطانوی پاؤنڈ قیمت خرید: 367.19 قیمت فروخت : 367.85
  • آسٹریلیا ڈالر قیمت خرید: 188.84 قیمت فروخت : 189.18
  • کینیڈا ڈالر قیمت خرید: 206.50 قیمت فروخت : 206.87
  • جاپانی ین قیمت خرید: 1.92 قیمت فروخت : 1.93
  • سعودی ریال قیمت خرید: 74.19 قیمت فروخت : 74.32
  • اماراتی درہم قیمت خرید: 76.31 قیمت فروخت : 76.45
  • کویتی دینار قیمت خرید: 911.31 قیمت فروخت : 912.95
  • کرنسی مارکیٹ
  • تولہ: 262700 دس گرام : 225200
  • 24 سونا قیراط
  • تولہ: 240807 دس گرام : 206432
  • 22 سونا قیراط
  • تولہ: 3116 دس گرام : 2674
  • چاندی تیزابی
  • صرافہ بازار
تجارت

آئی ایم ایف سے معاہدہ ہے، حکومت کالا دھن سفید کرنے کی سکیم نہیں دے سکتی: حفیظ پاشا

13 Jun 2023
13 Jun 2023

(ویب ڈیسک) سابق وزیر خزانہ حفیظ پاشا نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف سے معاہدہ ہے کالا دھن سفید کرنے کیلئے کوئی سکیم نہیں دی جا سکتی۔

سابق وزیرخزانہ حفیظ پاشا نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آئی ایم ایف کیساتھ معاہدے میں کہا گیا کوئی ایمنسٹی نہیں دی جائے گی، حکومت کی جانب سے کالا دھن سفید کرنے کیلئے کوئی سکیم نہیں دی جاسکتی، ایک لاکھ ڈالرلانےکی اجازت پر فیٹف بھی اعتراض کرسکتا ہے۔

حفیظ پاشا کا کہنا تھا کہ ہم بھی چاہتے ہیں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ ہو، دوسری جانب زرعی شعبے پرکوئی خاص توجہ نہیں دی گئی، بھارت کی مثالیں دی جاتی ہیں جبکہ زرعی شعبےکوکوئی سکیم نہیں دی جاتی۔

سابق وزیر خزانہ نے کہا کہ چھوٹے کاشتکاروں کیلئے کسی قسم کی سکیم متعارف نہیں کرائی جاتی، فرٹیلائزر کے شعبے میں بھی کسانوں کیلئے کوئی مراعات نہیں رکھی گئیں۔

ایس ایم ایز کے حوالے سے ان کا مزید کہنا تھا کہ بینکوں کےمجموعی قرضے کا صرف 6 فیصد ایس ایم ایز کو دیا جاتا ہے، جنوبی کوریا کی مثال موجود ہے ایس ایم ایز کو ترجیح دے کرکہاں پہنچ گیا، کچھ فصلوں کی پیداواراچھی ہوئی لیکن بدقسمتی سے کسانوں پرتوجہ نہیں ہے۔

حفیظ پاشا نے کہا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات میں حکومت کومثبت بیانیہ اپنانا چاہیے تھا اور آئی ایم ایف کو بتانا چاہیے تھا کہ بلند شرح سود معیشت کیلئے بری ہے۔

انہوں نے بتایا کہ خسارے میں چلنے والےسرکاری اداروں پر سالانہ2 ہزار ارب خرچ ہوتے ہیں، حکومت کو اپنےاخراجات میں کمی کرنا ہوگی، خسارے پر چلنے والےاداروں کی نجکاری کریں یا پھر انہیں بند کردیں، ملک بچانا اور معیشت بڑھانی ہے تو حکومت کو زمینی حقائق پر اصلاحات کرنا ہوں گی۔

حفیظ پاشا کا کہنا تھا کہ بیرونی سرمایہ کار ڈالر نہیں لارہے، بانڈ فروخت کرنا بھی مشکل ہوجائے گا، اگر آئی ایم ایف کی چھتری ہٹ جائے تو کرنے کیلئے صرف دعا ہی بچے گی۔

Install our App

آپ کی اس خبر کے متعلق رائے