(لاہور نیوز) انسداد دہشت گردی عدالت نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کی 3 مقدمات میں عبوری ضمانت کی درخواست منظور کر لی۔
لاہور کی انسداد دہشتگردی عدالت کے جج اعجاز احمد بٹر نے شاہ محمود قریشی کی 3 مقدمات میں عبوری ضمانت کی درخواست پر سماعت کی۔
عدالت نے پی ٹی آئی رہنما کی درخواست منظور کرتے ہوئے 27 جون تک عبوری ضمانت منظور کی اور پولیس کو شاہ محمود قریشی کو گرفتار کرنے سے روک دیا، عدالت نے ایک ایک لاکھ کے ضمانتی مچلکے جمع کرانے کا بھی حکم دیا۔
واضح رہے کہ شاہ محمود قریشی نے تھانہ ریس کورس، تھانہ گلبرگ اور تھانہ سرور روڈ کے مقدمات میں ضمانت کی درخواستیں دائر کی تھیں۔
تحریک انصاف کا روشن مستقبل نظر آ رہا ہے: شاہ محمود قریشی
عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ تحریک انصاف کا روشن مستقبل نظر آ رہا ہے، ہر سیاسی شخصیت کو اپنے مستقبل کے فیصلے کرنے کا حق ہے، آئین کے مطابق چلنا ہے تو الیکشن کرانے پڑیں گے۔
آئندہ مالی سال کے بجٹ پر بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ بجٹ میں بار بار ترمیم ہوتی رہے گی، 12 اگست کو موجودہ پارلیمنٹ کی مدت پوری ہو رہی ہے، نگران حکومت کو اس بجٹ پر نظرثانی کرنا پڑے گی اور آنے والی منتخب حکومت بجٹ پر دوبارہ نظرثانی کرے گی۔
وائس چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ وفاقی بجٹ میں عوام کو کوئی ریلیف فراہم نہیں کیا گیا، تنخواہوں میں اضافے کا اعلان کیا گیا لیکن اس کیلئے پیسہ کہاں سے آئے گا، بجٹ کے نام پر قوم کے ساتھ مذاق کیا جا رہا ہے، اسحاق ڈار نے معیشت کو ڈیفالٹ کی طرف دھکیل دیا ہے، بجٹ میں الیکشن کیلئے 48 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔
یاد رہے کہ پی ٹی آئی رہنما شاہ محمود قریشی کو 6 جون کو اڈیالہ جیل سے رہا کیا گیا تھا، لاہور ہائیکورٹ راولپنڈی بنچ کی جانب سے رہائی کا تحریری حکم نامہ جاری ہونے پر انہیں رہائی ملی تھی۔