(لاہور نیوز) مہنگائی عوام پر قہر بن کر ٹوٹنے لگی۔ مئی کے مہینے میں مہنگائی کی شرح 38 فیصد کو چھو گئی۔
وفاقی ادارہ شماریات کی رپورٹ نے مہنگائی کی داستان سنائی۔ مئی کے مہینے میں مہنگائی کی شرح 37.97 فیصد ریکارڈ کی گئی۔ ادارہ شماریات کے جاری اعداد و شمار کے مطابق مہنگائی میں مسلسل اضافے کا رجحان گزشتہ ماہ میں بھی برقرار رہا۔ اپریل کے مقابلے میں مئی میں مہنگائی 1.58 فیصد بڑھی۔ مئی میں شہروں میں مہنگائی 1.50 اور دیہات میں 1.69 فیصد بڑھی۔
گزشتہ ماہ دیہات میں مہنگائی میں 1.69 فیصد اضافہ ہوا جب کہ شہری علاقوں میں مہنگائی 1.50 فیصد بڑھی۔ اعداد و شمار کے مطابق آلو 17.2، گڑ 15.7، چکن 11.30 فیصد مہنگا ہوا۔ ایک ماہ میں انڈے 7، آٹا 6.4 ، گوشت 4.6 اور دال ماش 3.6 فیصد مہنگی ہوئی۔ مئی 2022 کے مقابلے میں مئی 2023 میں سگریٹس 148.3 اور چائے 79.3 فیصد مہنگی ہوئی۔
اس کے علاوہ ایک سال میں آلو 108، آٹا 99 اور گندم 94.8 فیصد مہنگی ہوئی۔ ایک سال میں انڈے 90.2، چاول 85 اور دال ماش 58.2 فیصد مہنگی ہوئی۔ اسی عرصے میں دال مونگ 57.7، پھل 53 اور چینی 41 فیصد مہنگی ہوئی۔ درسی کتب 114 اور اسٹیشنری کے ریٹ 79.3 فیصد بڑھے۔ موٹر فیول 69.9، گیس 62.8 اور بجلی 59.2 فیصد مہنگی ہوئی۔ گاڑیوں کے آلات 45 اور گھریلو سامان کے ریٹس میں 41 فیصد اضافہ ہوا ۔ تعمیراتی سامان اور گاڑیاں 38 فیصد مہنگی ہوئیں۔