اپ ڈیٹس
  • 363.00 انڈے فی درجن
  • 388.00 زندہ مرغی
  • 562.00 گوشت مرغی
  • پولٹری
  • چینی یوآن قیمت خرید: 40.23 قیمت فروخت : 40.30
  • یورو قیمت خرید: 328.29 قیمت فروخت : 328.87
  • برطانوی پاؤنڈ قیمت خرید: 375.39 قیمت فروخت : 376.06
  • آسٹریلیا ڈالر قیمت خرید: 185.58 قیمت فروخت : 185.91
  • کینیڈا ڈالر قیمت خرید: 203.07 قیمت فروخت : 203.43
  • جاپانی ین قیمت خرید: 1.78 قیمت فروخت : 1.78
  • اماراتی درہم قیمت خرید: 76.82 قیمت فروخت : 76.95
  • کویتی دینار قیمت خرید: 912.81 قیمت فروخت : 914.44
  • کرنسی مارکیٹ
  • تولہ: 455500 دس گرام : 390500
  • 24 سونا قیراط
  • تولہ: 417539 دس گرام : 357956
  • 22 سونا قیراط
  • تولہ: 7050 دس گرام : 6051
  • چاندی تیزابی
  • صرافہ بازار
تفریح

جنت مرزا ریمپ واک نے انہیں مشکل میں ڈال دیا،ٹک ٹاکر تنقید کا شکار

21 Dec 2025
21 Dec 2025

(ویب ڈیسک)ٹک ٹاک اسٹار جنت مرزا حال ہی میں برائیڈل کاؤچر ویک میں ریمپ واک کے باعث خبروں کی زینت بن گئیں۔

برائیڈل کاؤچر ویک میں جنت مرزا کی ریمپ واک نے سوشل میڈیا صارفین کو مایوس کر دیا۔ کئی صارفین نے جنت کی واک کو ’’سلیپ واک‘‘ اور ’’ہارر واک‘‘ قرار دیا۔ ایک صارف نے طنزیہ انداز میں لکھا کہ اب شاید وہ یہ کہہ دیں گی کہ بخار کی وجہ سے صحیح چل نہیں سکیں۔ ایک اور کمنٹ میں کہا گیا کہ ایسا لگ رہا تھا جیسے کوئی مصر کی ممی ریمپ پر چل رہی ہو۔

متعدد سوشل میڈیا صارفین کا کہنا تھا کہ جنت مرزا کو ریمپ کے بجائے ٹک ٹاک تک ہی محدود رہنا چاہیے، جبکہ کچھ نے معروف ڈیزائنر ایچ ایس وائے (HSY) پر بھی تنقید کی اور سوال اٹھایا کہ شو کے لیے پروفیشنل ماڈلز کو کیوں نظر انداز کیا گیا۔

 

 

معروف فیشن ڈیزائنر اور ناقد ڈاکٹر اعجاز وارث نے ماضی اور حال کے ریمپ واکس کا موازنہ کرتے ہوئے کہا کہ پہلے کے ریمپ واک شاہانہ، باوقار اور دلکش ہوا کرتے تھے، جبکہ آج کے ریمپ واک زیادہ تر آڈیشن جیسے محسوس ہوتے ہیں۔

سینئر اداکارہ اور ماڈل عفت عمر نے بھی برائیڈل کاؤچر ویک میں نظر آنے والی غیر پیشہ ورانہ صورتحال پر تنقید کی۔ ان کا کہنا تھا کہ ملبوسات ماڈلز کے مطابق مکمل فِٹ ہونے چاہئیں اور ایسے ہونے چاہئیں کہ انہیں اٹھا کر چلنے کی ضرورت نہ پڑے، کیونکہ ریمپ پر ماڈل کا لباس پکڑنا پیشہ ورانہ اصولوں کے خلاف ہے۔

جنت مرزا کی یہ ریمپ واک اگرچہ مختصر تھی، لیکن سوشل میڈیا پر اس پر ہونے والا ردِعمل خاصا طویل اور سخت رہا، جو ایک بار پھر یہ بحث چھیڑ گیا کہ فیشن شوز میں انفلوئنسرز اور پروفیشنل ماڈلز کے کردار کی حد کہاں ہونی چاہیے۔

Install our App

آپ کی اس خبر کے متعلق رائے