(لاہور نیوز) پنجاب بھر میں انسداد پولیو مہم زور و شور سے جاری ہے، جس میں پولیو ٹیمیں گھر گھر جا کر بچوں کو پولیو کے قطرے پلا رہی ہیں۔
تفصیلات کے مطابق پہلے تین روز کے دوران 1 کروڑ 57 لاکھ سے زائد بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے جا چکے ہیں، لاہور میں 8 لاکھ 80 ہزار، راولپنڈی میں 6 لاکھ 76 ہزار اور ملتان میں 7 لاکھ 29 ہزار بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے گئے۔
اس دوران 35 اضلاع میں پولیو مہم "کیچ اپ" کے مرحلے میں داخل ہو چکی ہے، جسے پولیو پروگرام کے سربراہ عدیل تصور نے انتہائی اہم قرار دیا ہے۔
عدیل تصور کا کہنا ہے کہ کیچ اپ مرحلے میں ان بچوں پر توجہ دی جا رہی ہے جو ویکسین سے محروم ہیں، انہوں نے پولیو ٹیموں کو متحرک اور الرٹ رہنے کی ہدایت کی اور ضلعی افسران سے کہا کہ وہ پولیو ٹیموں کی خود مانیٹرنگ کریں، انہوں نے مزید کہا کہ ویکسین سے محروم بچوں کی شکایت 1166 پر درج کی جا سکتی ہے۔
پولیو مہم کے دوران والدین کا تعاون مثالی رہا ہے اور پولیو ورکروں کو تحفظ فراہم کرنے کیلئے بھی خصوصی انتظامات کئے گئے ہیں، خواتین ورکروں کو تحفظ دینا حکومت کی ذمہ داری ہے اور ان کی سیکورٹی کو یقینی بنانے کیلئے اہم گزرگاہوں پر پولیو ٹیمیں تعینات کی گئی ہیں۔
عدیل تصور نے بتایا کہ پولیو وائرس انتہائی متحرک اور خطرناک ہے اور یہ سفر کرنے والی آبادی کے ساتھ منتقل ہو سکتا ہے، پولیو سے بچاؤ کے قطرے وائرس سے بچنے کا سب سے اہم ذریعہ ہیں، بچوں کی خوراک اور صفائی ستھرائی بھی پولیو سے بچاؤ کے اہم عوامل ہیں۔
ماحولیاتی نمونوں کے حوالے سے عدیل تصور نے بتایا کہ اکتوبر میں 12 ماحولیاتی نمونے مثبت آئے تھے، جبکہ نومبر میں صرف 4 نمونے مثبت آئے ہیں، جو پولیو مہم کی کامیابی کا ثبوت ہیں، 2026 تک پاکستان میں پولیو کا خاتمہ ایک اہم مقصد ہے اور اس سال کی آخری پولیو مہم میں کامیابی کا تسلسل برقرار رکھا جائے گا۔
