اپ ڈیٹس
  • 360.00 انڈے فی درجن
  • 343.00 زندہ مرغی
  • 497.00 گوشت مرغی
  • پولٹری
  • یورو قیمت خرید: 329.37 قیمت فروخت : 329.96
  • برطانوی پاؤنڈ قیمت خرید: 374.58 قیمت فروخت : 375.25
  • آسٹریلیا ڈالر قیمت خرید: 185.92 قیمت فروخت : 186.25
  • کینیڈا ڈالر قیمت خرید: 203.48 قیمت فروخت : 203.85
  • جاپانی ین قیمت خرید: 1.81 قیمت فروخت : 1.81
  • سعودی ریال قیمت خرید: 74.68 قیمت فروخت : 74.82
  • اماراتی درہم قیمت خرید: 76.31 قیمت فروخت : 76.44
  • کویتی دینار قیمت خرید: 913.27 قیمت فروخت : 914.90
  • کرنسی مارکیٹ
  • تولہ: 451200 دس گرام : 386800
  • 24 سونا قیراط
  • تولہ: 413597 دس گرام : 354564
  • 22 سونا قیراط
  • تولہ: 6649 دس گرام : 5706
  • چاندی تیزابی
  • صرافہ بازار
جرم وانصاف

9 ایڈیشنل ججز کی ایک سالہ مدت مکمل ہونے سے قبل ہی جوڈیشل کمیشن کا اجلاس بلانے کا فیصلہ

17 Dec 2025
17 Dec 2025

لاہور: (محمد اشفاق) لاہور ہائی کورٹ کے 9 ایڈیشنل ججز کی ایک سال کی مدت مکمل ہونے سے قبل ہی جوڈیشل کمیشن کا اجلاس بلانے کا فیصلہ کر لیا گیا، ہائیکورٹ کے 9 ججز کی کارکردگی کی رپورٹس جوڈیشل کمیشن کو بھجوا دی گئیں۔

لاہور ہائی کورٹ کے 9 ایڈیشنل ججز نے 10 فروری 2025 کو عہدے کا حلف اٹھایا تھا، ایڈیشنل ججز کی ایک سال کی مدت 10 فروری 2026 کو مکمل ہونی ہے لیکن 9 ایڈیشنل ججز کو مدت مکمل ہونے سے قبل ہی مستقل کرنے یا نہ کرنے سے متعلق فیصلہ کیا جائے گا، اس حوالے سے جوڈیشل کمیشن کا اجلاس جنوری کے دوسرے ہفتے میں طلب کیا جائے گا۔

9 ایڈیشنل ججز میں جسٹس حسن نواز مخدوم، جسٹس ملک وقار حیدر اعوان، جسٹس سردار اکبر ڈوگر، جسٹس احسن رضا کاظمی، جسٹس ملک جاوید اقبال وینس، جسٹس جواد ظفر، جسٹس خالد اسحاق، جسٹس ملک اویس خالد اورجسٹس چودھری سلطان محمود شامل ہیں۔

جوڈیشل کمیشن کی جانب سے لاہور ہائی کورٹ کو خط لکھ کر 9 ایڈیشنل ججز کی جانب سے کئے گئے فیصلوں سے متعلق رپورٹس طلب کی گئی تھیں جس پر ہائی کورٹ نے 9 ججز کی کارکردگی سے متعلق رپورٹس جوڈیشل کمیشن کو ارسال کر دیں۔

رپورٹس کے مطابق جسٹس حسن نواز مخدوم نے 10 ماہ میں 7 ایسے فیصلے جاری کئے جنہیں عدالتی نظیر کے طور پر دیکھا جاتا ہے، جسٹس ملک وقار حیدر اعوان نے 17 ، جسٹس سردار اکبر ڈوگر نے 11، جسٹس احسن رضا کاظمی نے 19، جسٹس جاوید اقبال وینس نے 22، جسٹس جواد ظفر نے 17، جسٹس خالد اسحاق نے 18، جسٹس ملک اویس خالد نے 15 اور جسٹس سلطان محمود نے 12 ایسے فیصلے جاری کئے جنہیں عدالتی نظیر کے طور پر دیکھا جاتا ہے اور اس حوالے سے ان فیصلوں کو قانونی زبان میں reported judgement کہا جاتا ہے۔

Install our App

آپ کی اس خبر کے متعلق رائے