سال 2025 عدلیہ کا بہترین سال قرار، لاہور ہائیکورٹ میں زیر التوا مقدمات میں کمی
(محمد اشفاق) سال 2025 کو پنجاب کی عدلیہ بالخصوص لاہور ہائیکورٹ کیلئے ایک تاریخی اور بہترین سال قرار دیا گیا جہاں زیر التوا مقدمات میں نمایاں کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔
اعداد و شمار کے مطابق سال 2025 کے آغاز پر لاہور ہائیکورٹ میں زیر التوا کیسز کی تعداد 1 لاکھ 98 ہزار 5 تھی، رواں برس کے دوران لاہور ہائیکورٹ میں 1 لاکھ 34 ہزار 490 نئے مقدمات دائر ہوئے، تاہم مؤثر عدالتی اصلاحات اور تیز رفتار نظام انصاف کے باعث مقدمات کے فیصلوں کی شرح کہیں زیادہ رہی۔
لاہور ہائیکورٹ کی پرنسپل سیٹ سمیت چاروں بینچز میں ججز نے مجموعی طور پر 1 لاکھ 66 ہزار 643 مقدمات کے فیصلے سنائے، اس نمایاں کارکردگی کے نتیجے میں اس وقت لاہور ہائیکورٹ میں زیر التوا مقدمات کی تعداد کم ہو کر 1 لاکھ 69 ہزار 37 رہ گئی ہے، جو عدالتی تاریخ میں ایک اہم پیش رفت سمجھی جا رہی ہے۔
رواں برس چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ مس عالیہ نیلم کی قیادت میں انقلابی اقدامات کئے گئے، جن میں انٹیگریٹڈ کریمنل جسٹس سسٹم کا نفاذ، ججز کی میرٹ پر بھرتی، عدالتی انفراسٹرکچر کی بہتری اور جدید ٹیکنالوجی کا مؤثر استعمال شامل ہے۔
عدالتی نظام کو مزید فعال بنانے کیلئے ویڈیو لنک سہولت کا آغاز کیا گیا، وکلا کی فلاح و بہبود کیلئے اقدامات کئے گئے جبکہ خواتین وکلا کیلئے علیحدہ جوڈیشل کمپلیکس کی تعمیر سے بھی ادارے پر سائلین اور وکلا کے اعتماد میں نمایاں اضافہ ہوا۔
وکلا تنظیموں نے بروقت انصاف کی فراہمی اور عدالتی اصلاحات پر چیف جسٹس مس عالیہ نیلم کو زبردست خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان اقدامات سے انصاف کی فراہمی کا عمل مزید مؤثر اور شفاف ہوا ہے۔
