(لاہور نیوز) 1890 میں قائم ہونے والا لاہور میوزیم، جو ملک کا سب سے قدیم اور ثقافتی ورثے کا اہم ترین مرکز سمجھا جاتا ہے، جلد اپنی تاریخ کی سب سے بڑی بحالی کے عمل سے گزرے گا۔
حکومت نے میوزیم کی تزئین و مرمت کیلئے 10 ارب روپے مالیت کے بڑے منصوبے کی منظوری دے دی ہے جس کے تحت ابتدائی 60 کروڑ روپے جاری کر دیئے گئے ہیں۔
حکام کے مطابق لاہور میوزیم میں موجود نوادرات کا نایاب اور نادر خزانہ اس منصوبے کا مرکزی حصہ ہے، جس کی جدید معیار کے مطابق حفاظت اور ڈیجیٹل آرکائیونگ کی جائے گی، منصوبے کی تکمیل کا دورانیہ تین سال مقرر کیا گیا ہے۔
بحالی کے عمل میں عمارت کی مضبوطی، گیلریوں کی تزئین و آرائش، جدید سکیورٹی سسٹم کی تنصیب اور نوادرات کیلئے بین الاقوامی معیار کے حفاظتی اقدامات شامل ہوں گے، اس مقصد کیلئے غیر ملکی ماہرین کی خدمات بھی حاصل کی گئی ہیں تاکہ منصوبے کو عالمی معیار کے مطابق مکمل کیا جا سکے۔
ثقافتی ماہرین کے مطابق یہ اقدام نہ صرف پاکستان کے تاریخی ورثے کے تحفظ کیلئے سنگ میل ثابت ہو گا بلکہ مقامی اور بین الاقوامی سیاحت کے فروغ میں بھی اہم کردار ادا کرے گا۔
