اپ ڈیٹس
  • 353.00 انڈے فی درجن
  • 333.00 زندہ مرغی
  • 482.00 گوشت مرغی
  • پولٹری
  • چینی یوآن قیمت خرید: 39.69 قیمت فروخت : 39.76
  • امریکن ڈالر قیمت خرید: 280.25 قیمت فروخت : 280.75
  • یورو قیمت خرید: 327.69 قیمت فروخت : 328.28
  • برطانوی پاؤنڈ قیمت خرید: 374.70 قیمت فروخت : 375.37
  • آسٹریلیا ڈالر قیمت خرید: 186.14 قیمت فروخت : 186.48
  • کینیڈا ڈالر قیمت خرید: 202.88 قیمت فروخت : 203.24
  • جاپانی ین قیمت خرید: 1.79 قیمت فروخت : 1.80
  • سعودی ریال قیمت خرید: 74.68 قیمت فروخت : 74.81
  • اماراتی درہم قیمت خرید: 76.32 قیمت فروخت : 76.45
  • کرنسی مارکیٹ
  • تولہ: 444700 دس گرام : 381300
  • 24 سونا قیراط
  • تولہ: 407639 دس گرام : 349522
  • 22 سونا قیراط
  • تولہ: 6440 دس گرام : 5527
  • چاندی تیزابی
  • صرافہ بازار
شہرکی خبریں

بڑے صوبے پاکستان کی بنیاد میں رکھے ٹائم بم، گورننس ممکن ہی نہیں: میاں عامر محمود

11 Dec 2025
11 Dec 2025

(لاہور نیوز) چیئرمین دنیا میڈیا گروپ میاں عامر محمود نے کہا کہ پاکستان کو بنے 79 سال ہو چکے ہیں، بڑے صوبے ترقی میں رکاوٹ ہیں، اتنے بڑے صوبے پاکستان کی بنیاد میں رکھے ٹائم بم ہیں، آج تک اس ملک میں گورننس میں بہتری پیدا نہیں ہوئی۔

ایپ سپ کی جانب سے ملک گیر آگاہی مہم کے سلسلہ میں ’2030 کا پاکستان: چیلنجز، امکانات اور نئی راہیں‘ کے عنوان سے گفٹ یونیورسٹی میں سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین دنیا میڈیا گروپ میاں عامر محمود نے کہا کہ پاکستان کی آبادی کا 65 فیصدحصہ نوجوان ہیں، یونیورسٹیوں تک صرف 1 فیصد نوجوان پہنچ پاتے ہیں۔

 انہوں نے کہا کہ 1973 کے آئین کے بعد اور پہلے پاکستان کے  4 صوبے ہی تھے، اس ملک کو مختلف گورننس سسٹم کے تحت چلاتے رہے، ہمارے چاروں صوبے لوپ سائیڈڈ ہیں، صوبہ پنجاب پاکستان کی آبادی کا 52 فیصد ہے، ہم دنیا میں واحد ملک ہیں جس کا ایک فیڈریٹنگ یونٹ باقیوں سے بڑا ہے۔

پاکستان تعلیم، صحت، انفراسٹرکچر اور انصاف میں آخری نمبروں میں شامل

ان کا کہنا ہے کہ اتنے بڑے صوبے ترقی کے راستے میں رکاوٹ ہیں، ہم تعلیم، صحت ، انفراسٹرکچر، انصاف میں دنیا کے آخری ممالک کے نمبروں میں آتے ہیں، ورلڈبینک کے ایک گروپ نے پاکستان کے بارے میں سٹڈی کی، ورلڈبینک نے ایک رپورٹ شائع کی کہ پاکستان 100سال کا ہونے پر کیسا ہو گا، ورلڈبینک کی رپورٹ میں بتایا گیا پاکستان کو کن چیزوں میں بہتری لانا پڑے گی۔

ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ بلوچستان رقبے کے لحاظ سے آدھا پاکستان ہے،  آج بلوچستان میں امن وامان کا قیام مشکل ہو رہا ہے، اتنے بڑے صوبے ترقی کے راستے میں رکاوٹ ہیں، ہم کیپیٹل سٹیز کے علاوہ کسی شہر کو اچھے لیول پر ڈویلپ نہیں کر سکے۔

چیئرمین دنیا میڈیا گروپ نے کہا کہ فیصل آباد پاکستان کا تیسرا بڑا شہر ہے، فیصل آباد میں کوئی اچھا ہسپتال، یونیورسٹی ، سکول یا کالج نہیں، فیصل آباد والوں کو ہر بڑے کام کیلئے لاہور جانا پڑتا ہے۔

انہوں  نے بتایا کہ گوجرانوالہ پاکستان کا انڈسٹریل حب ہے، ہم گوجرانوالہ ،سیالکوٹ اور وزیر آباد کو ملا کر گولڈن ٹرائی اینگل کا نام دیتے ہیں، لاہور کے مقابلے گوجرانوالہ کو بھی سرکار کی جانب سے ناکافی سہولیات ملتی ہیں۔

شہباز شریف کو پنجاب میں سکولوں کی گنتی کیلئے فوج بلانا پڑی

انہوں  نے کہا کہ پنجاب حکومت لاہور میں بیٹھ کر صوبے کے 60ہزار سکول چلانے کی کوشش کر رہی ہے، پنجاب میں شہباز شریف نے بطور وزیراعلیٰ سکولوں کی گنتی کیلئے فوج بلائی، جو محکمہ اپنے سکولوں کو گن بھی نہیں سکتا وہ چلا کیسے سکتا ہے؟

انہوں  نے مزید کہا کہ اسی طرح 40 ہزار سکول سندھ میں ہیں جو کراچی میں بیٹھ کر چلانے کی کوشش کی جا رہی ہے، خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں بھی تعلیم کی یہی حالت ہے، پنجاب حکومت سکول کے ایک بچے پر ماہانہ 4400 روپے خرچ کرتی ہے، یہ پیسے تھوڑے نہیں اور نہ وسائل کی کمی ہے۔

میاں عامر محمود کا کہنا ہے کہ پنجاب حکومت پبلک سیکٹر ہسپتالوں میں ایک بیڈ پر سالانہ 60 لاکھ روپے خرچ کرتی ہے، وسائل کی کمی وہاں بھی نہیں ہے، پنجاب 13کروڑ آبادی کا صوبہ ہے، دنیا میں صرف 12ملک اس سے بڑے ہیں، دنیا کے 172ملک رقبے میں بلوچستان سے چھوٹے ہیں، دنیا کے 10بڑے آبادی والے ممالک میں ہمارا نمبر پانچواں ہے۔

بھارت میں ہر 5 سے 10 سال میں نئے صوبے بن جاتے ہیں

انہوں نے بتایا کہ چین اوربھارت آبادی کے لحاظ سے دنیا کے بڑے ممالک ہیں، چین کے 31 صوبے ہیں، بھارت ہمارے ساتھ ہی آزاد ہوا، آزادی کے وقت بھارت کے 9 صوبے تھے، آج 39 صوبے ہیں، جب بھارت کو لگتا ہے گورننس ٹھیک نہیں چل رہی تو نیا صوبہ بنا دیتے ہیں، بھارت کے ہر 5 سے 10سال بعد ایک دو نئے صوبے بن جاتے ہیں۔

انہوں  نے یہ بھی بتایا کہ یونائیٹڈ اسٹیٹ کی 50ریاستیں ہیں، انڈونیشیا 27 کروڑ آبادی کا ملک ہے، اس کی 34 ریاستیں ہیں، پاکستان پانچویں نمبر پر ہے اور صوبے صرف 4 ہیں، نائیجیریا آبادی میں چھٹے نمبر پر اور 27 صوبے ہیں، ان ممالک نے وقت کے ساتھ ایڈمنسٹریٹو یونٹس کو چھوٹا کیا۔

لیڈر شپ ڈلیور کرنے میں ناکامی پر عصبیت کا سہارا لیتی ہے

چیئرمین دنیا میڈیا گروپ نے کہا کہ برازیل کے 36صوبے ہیں، روس کے 46صوبے ہیں، 22ری پبلکس اور 9 ٹیریٹریز ہیں، ملک اپنی ضرورت اور آبادی کے مطابق صوبوں کو تبدیل کرتے ہیں، ہم  نے بدقسمتی سے صوبوں کو عصبیت کا ذریعہ بنایا ہے، دنیا میں جب کوئی لیڈر شپ ڈلیور کرنے میں ناکام ہوتی ہے تو پھر عصبیت کا سہارا لیتی ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ سسٹین ایبل ڈویلپمنٹ گول میں 167ممالک کا سروے کیا گیا اور ہمارا نمبر 140واں ہے، ہیومن ڈویلپمنٹ انڈیکس میں 193ممالک کا سروے کیا گیا ہم 168نمبر پر ہیں، قانون کی بالادستی کے حوالے سے سروے میں ہم 142 ممالک میں 129 نمبر پر ہیں، گلوبل ہنگر انڈیکس کے 127ممالک کے سروے میں ہمارا 109واں نمبر ہے۔

ہم لوگوں کو کھانا تک نہیں دے پا رہے

انہوں نے کہا کہ ہم اپنے لوگوں کو کھانا نہیں دے پا رہے، ہمارے 44فیصد بچوں کی اسٹنٹنگ گروتھ ہو رہی ہے، ہمارے 44فیصد بچوں کو متوازن غذا نہیں ملتی، یہ 44فیصد بچے کوئی کام نہیں کر سکیں گے، ان 44فیصد بچوں کے جسم اور ذہن ڈویلپ ہی نہیں ہو پائیں گے۔

میاں عامر محمود نے کہا کہ ہمارے ڈھائی کروڑ بچے سکول نہیں جا رہے اور اس میں ہم دنیا میں نمبر ون ہیں، بھارت کی آبادی ڈیڑھ سو کروڑ لیکن صرف 2ملین بچے سکول نہیں جارہے، پاکستان کی 25کروڑ آبادی اور ڈھائی کروڑ بچے سکول نہیں جا رہے۔

میاں عامر محمود نے ملک کو 400 کالجز اور1000 سکولوں کا تحفہ دیا: چودھری عبدالرحمان

چیئرمین ایپ سپ چودھری عبدالرحمان کا سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ یونیورسٹیوں کا کام صرف ڈگری دینا نہیں، یونیورسٹیوں کا کام نوجوانوں کو تربیت اور اچھا انسان بنانا بھی ہے، آج پاکستان کی سمت درست نہ کی تو یہ ترقی یافتہ نہیں بن سکتا۔

چودھری عبدالرحمان  نے کہا کہ ہمیں اپنے اداروں کو مضبوط اور نجی سیکٹر کو سپورٹ کرنا ہے، آج طے کرنا ہے کہ کس سمت میں جانا ہے، یونیورسٹیوں میں ریسرچ کمرشلائزیشن بھی اچھا کام ہے، اس وقت ہماری سوسائٹی کا حال اچھا نہیں۔

انہوں نے کہا کہ آج کے نوجوان میں محنت کی عادت نہیں، راتوں رات امیر بننا چاہتا ہے، شاید ہماری فیکلٹی کو مزید ذمہ دار ہونا ہے، کردار بنانے کیلئے رول ماڈل کی ضرورت ہوتی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ میاں عامر محمود نے اس ملک کو 400کالجز اور1000 سکولوں کا تحفہ دیا، میاں عامر محمود نے اس ملک کو 4یونیورسٹیاں دیں جس میں 6لاکھ بچے پڑھ رہے ہیں، ہمارے صوبے اتنے بڑے ہیں کہ نئے لیڈرز بھی مینج نہیں کر سکتے، ہمیں اپنے ایڈمنسٹریٹو یونٹس بنانے ہیں۔

Install our App

آپ کی اس خبر کے متعلق رائے