(لاہور نیوز) پنجاب نے تمام صوبوں سے زیادہ 16.5 ملین ایکڑ گندم کی ریکارڈ بوائی کر لی۔
پنجاب میں کسان کارڈ،تاریخی قرضے،جدید مشینری،سپر سیڈرز، گرین ٹریکٹر اور چین کے ساتھ تعاون کے ذریعے کسان کی ترقی کا نیا ریکارڈ بن گیا، وزیر اعلی مریم نواز شریف کی قیادت میں فروری 2024 سے اب تک نہ ڈی اے پی اور یوریا کی قیمتوں میں اضافہ نہ ہی فراہمی کمی ہوئی۔پنجاب حکومت نے گندم کی بوائی کا ٹارگٹ پورا کر کے تمام صوبوں میں سب سے آگے نکلنے کا اعزاز اپنے نام کر لیا۔
کسان کے نام پر بے یقینی پھیلانے والے عناصر ایک بار پھر ناکام ہوئے، پنجاب نے تمام صوبوں سے زیادہ 16.5 ملین ایکڑ گندم کی ریکارڈ بوائی کر لی۔
پنجاب میں بر وقت ویٹ پالیسی کا اعلان، صحیح وقت پر بوائی اور مسلسل ڈویژنل مانیٹرنگ سے 16.5 ملین ایکڑ بوائی کا ٹارگٹ مکمل ہوگیا ، پنجاب کے کسان کا مریم نواز شریف کی ریفارمز پر اعتماد ،گندم کے بیج کی فروخت میں پچھلے سال کے مقابلے 27 فیصد اضافہ ریکارڈ ہوا، پنجاب میں یوریا کی فروخت میں پچھلے سال کے مقابلے 26 فیصد اضافہ ریکارڈ ہوا۔
وزیراعلیٰ مریم نواز شریف کی زیر صدارت پنجاب میں زرعی ترقی کے لیے اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا جس میں گندم کی بوائی، کسان کارڈ اور زرعی مشینری کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی گئی۔
وزیر اعلی مریم نواز شریف کے حکم پر گندم کی پیداوار میں اضافہ کے لئے پنجاب سیڈ کارپوریشن کے ہر تصدیق شدہ گندم کے بیج پر 500 روپے فی بیگ کی سبسڈی دی جا رہی ہے۔
پہلی بار پنجاب میں 96 فیصد قرض کی واپسی کا ریکارڈ قائم ہوا، پنجاب کے ساوتھ ریجن میں 105 ارب روپے کے قرضے دیے گے، 8 فیصد کسان کارڈ چھوٹے کسانوں کو جاری کیے گئے، جن کے کھیت 1 سے 5 ایکڑ کے ہیں جبکہ 6 فیصد کسانوں نے پہلی بار کسان کارڈ کے ذریعے بینکنگ اور رسمی مالی نظام سے فائدہ اٹھایا۔
