(لاہور نیوز) پنجاب فوڈ اتھارٹی نے شہر کے معروف ناشتہ پوائنٹس اور فوڈ چینز کے خلاف بڑا کریک ڈاؤن کرتے ہوئے 38 فوڈ آؤٹ لیٹس کی چیکنگ کی۔
کارروائی کے دوران صفائی کے انتہائی ناقص انتظامات، ایکسپائر مصالحوں اور خراب خوراک کی موجودگی کے باعث تین مشہور ریسٹورنٹس کو سیل کر دیا گیا، چیکنگ کے دوران چار من ناقص گوشت، ایکسپائر مصالحے اور گلی سڑی سبزیاں موقع پر ہی تلف کر دی گئیں۔
ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل آپریشنز آمنہ رفیق نے اپنی ٹیموں کے ہمراہ فیلڈ آپریشن کی نگرانی کی، جبکہ قوانین کی خلاف ورزی پر سات فوڈ پوائنٹس کو مجموعی طور پر ایک لاکھ دس ہزار روپے جرمانہ بھی عائد کیا گیا۔
ڈی جی فوڈ اتھارٹی عاصم جاوید کے مطابق ناشتہ پوائنٹس کے کچن ایریاز میں صفائی کی صورتحال نہایت تشویشناک تھی، سٹوریج سیکشن میں گندا پانی کھڑا تھا جبکہ نان فوڈ گریڈ برتن استعمال کئے جا رہے تھے۔
اس کے علاوہ واٹر ٹیسٹنگ رپورٹس، ضروری ریکارڈ، ملازمین کے میڈیکلز اور متعلقہ دستاویزات بھی موجود نہیں تھیں، متعدد پوائنٹس پر زنگ آلود مشینری، فنگس زدہ دیواریں اور بدبودار ماحول پایا گیا جو عوامی صحت کیلئے سنگین خطرہ ہے۔
ڈی جی فوڈ اتھارٹی کا کہنا ہے کہ جعلساز مافیا کے خلاف شکنجہ مزید سخت کیا جا رہا ہے اور پنجاب میں خوراک کے معیار پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا، صحت دشمن عناصر کے خلاف کارروائیاں جاری رہیں گی۔
